• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 175973

    عنوان: محارم كے سامنے كتنا حصہ ستر ہے؟

    سوال: کیا گرمی اور لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے عورت اپنے باپ ،بھائیوں یا بیٹوں کے سامنے گھر کے اندر ہلکا باریک لباس پہن سکتی ہے ؟ یا سر اور سینے کے اوپر سے ڈوپٹہ اتار سکتی ہے ؟ عورت کے لیے اپنے محارم کے سامنے ستر کیا ہے ؟

    جواب نمبر: 175973

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:459-364/L=5/1441

    (۱)محرم مرد کے سامنے بھی ایسا باریک لباس پہننا جس سے اعضاء مستورہ کی ساخت معلوم ہوتی ہو جائز نہیں ۔قال فی أحکام القرآن: ولباسہا وإن کان ملتزقًا ببدنہا أو رقیقا فالنظر من ورائہا کالنظر إلی بدنہا والنظر إلی العورة لا یجوز إلا للضرورة․ بزازیة علی ہامش الہندیة: ۳۷۰/۶) قلت: وقد عمت بہ البلوی فی بلادنا من لبس الثیاب الملتزقة ببدنہا والرقیقة وہی لا تجوز عند المحارم أیضًا غیر الزوج فکیف بالأجانب والناس عنہ غافلون․ (أحکام القرآن للعلامة مفتی شفیع رحمہ اللہ: ۳۸۳/۳)

    (۲)محرم کے سامنے کم سے کم ستر پیٹ پیٹھ سمیت گھٹنے تک ہے؛اس لیے اگرمحارم کے سامنے عورت کا سر یا سینہ سے اوپر کاحصہ کھلا تو مضائقہ نہیں؛ البتہ اس کا بھی چھپانا بہتر ہے ۔ وینظر الرجل من ذوات محارمہ إلی الوجہ والرأس والصدر․․․ ولا ینظر إلی ظہرہا وبطنہا وفخذہا (ہدایہ: ۴۶۱/۴) قال فی الشامی:وقال الرحمتی: الظہر ما قابل البطن من تحت الصدر إلی السرة․․․ أی فما حاذی الصدر لیس من الظہر الذی ہو عورة اھ ومقتضی ہذا أن الصدر وما قابلہ من الخلف لیس من العورة وأن الثدی أیضًا غیر عورة وسیأتی فی الحظر والإباحة أنہ یجوز أن ینظر من أمة غیرہ ما ینظر من محرمہ، ولا شبہة أنہ یجوز النظر إلی صدر محرمة وثدیہا فلا یکون فی عورة منہا ولا من الأمة (شامی: ۷۷/۲، ط: زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند