• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 173721

    عنوان: کیا عدت كے دوران عورت شادی میں شرکت کرسکتی ہے؟

    سوال: میرے والد صاحب کی طبیعت چھ مہینے سے بہت زیادہ خراب تھی، چھ مہینے پہلے انہیں کینسر ہونے کا پتہ چلا ، اس کے بعد سے ان کی طبیعت دن بہ دن گرتی چلی گئی ، کینسر تشخیص ہونے کے چھ مہینے بعد ان کا انتقال ہوگیا، انتقال سے ایک مہینے پہلے ان کی طبیعت کو دیکھتے ہوئے ہم نے اپنے بھائی اور بہن کا نکاح کرادیا تھا ان کی زندگی میں جب کہ شادی نومبر کے مہینے پکی ہوئی تھی، اب والد صاحب کا انتقال ستمبر میں ہوگیا، انتقال کے بعد میری والدہ عدت میں ہیں، پر اب میرے بھائی اور بہن کی خواہش ہے کہ نومبر میں ان کی شادی میں والدہ بھی شرکت کریں، کیوں کہ والد کی کمی کوئی پوری نہیں کرسکتا، اس خوشی کے موقع پر والدہ بھی نہیں ہوں گی تو وہ اکیلا محسوس کریں گی اپنے آپ کو، اور بیٹی کی نظریں اپنی ماں کو دھونڈیں گی، شادی ہال میں ہوگی جہاں سب شتہ دار اور جاننے والے ہوں گے اورایک اچھا خاصا بڑا پروگرام ہوگا، کیا ہماری والدہ شادی میں شرکت کرسکتی ہیں ؟ کوئی گنجائش ہے؟

    جواب نمبر: 173721

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 102-77/D=02/1441

    عدت کے دنوں میں معتدہ کے لئے گھر سے باہر نکلنا منع ہے اور سوگ کرنا واجب ہے یعنی زیب و زینت کرنا اچھے کپڑے پہننا زیور چوڑی پہننا بالوں میں کنگھی کرنا سر میں تیل لگانا وغیرہ باتیں اس کے لئے ممنوع اور حرام ہیں۔ پس والدہ کے لئے شادی ہال میں جانا جائز نہیں اور مذکورہ بالا امور میں سے کچھ کرنا بھی جائز نہیں۔

    ------------------------------

    نوٹ: گھر میں رہتے ہوئے ضروری ہدایات دے سکتی ہیں۔ (ل)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند