معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 171020
جواب نمبر: 171020
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1061-898/D=10/1440
یہ انقباض کی کیفیت کہلاتی ہے اس میں خالی رہنے سے گریز کریں سینا، کاڑھنا، بچوں کو پڑھانا، اس طرح کی کوئی مشغولیت اختیار کرلیں، باقی نماز تلاوت عبادت، دعا وغیرہ تو آپ کرتی ہی ہیں، بس بے کار باتیں سوچنے سے پرہیز کریں، یہ جب ہوسکے گا جب اپنے کو خالی رکھنے سے بچائیں گی۔
دوسری بات یہ کہ اللہ تعالی نے سب انسانوں کو اس لئے پیدا کیا تاکہ اس کی بندگی کریں اور دنیا میں اس لئے بھیجا ہے کہ برے کاموں سے بچیں اور اللہ تعالی کی مرضی کے مطابق زندگی گذاریں پھر امتحان اور جانچ کے لئے کسی کو صحت و تندرستی عطا کی کسی کو بیماری اور پریشانی۔ کسی کو مالداری عطا کی کسی کو غربت و فقیری، کسی کو خوش حال اور فرحاں رکھا کسی کو تنگی اور نقیاض کی حالت میں یہ سب اللہ تعالی کی حکمت و مصلحت پر مبنی ہے انسان کا کام تو یہ ہے کہ ہرحال میں خوش رہے اور اپنے مقصد حیات کو پورا کرے اس سلسلے میں منفی سوچ بالکل نہ لائے کہ وہ شیطانی وساوس اور پراگندہ خیالات ہوتے ہیں جب وہ آئیں تو لاحول ولاقوة إلا باللہ ، أستغفر اللہ ربی من کل ذنب وأتوب إلیہ پڑھ لیا کرے اور کلمہ طیبہ کا وِرد کثرت سے کرے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند