• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 169569

    عنوان: اگر درمیان یا آخر وقت میں حیض آئے تب بھی نماز معاف ہوجاتی ہے

    سوال: اگر نماز کا وقت شروع ہوگیا اور میں نے نماز نہیں پڑھی اور پھر حیض شروع ہوگیا توکیا مجھے طہارت کے بعد اس وقت کی نماز کی قضا کرنی پڑے گی؟

    جواب نمبر: 169569

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:668-572/N=7/1440

    حیض شروع وقت میں آئے یا درمیان میںآ ئے یا آخر وقت میں بہر صورت اگر عورت نے اس وقت کی نماز نہ پڑھی ہو تو وہ نماز معاف ہوجاتی ہے ؛ اس لیے اگر کسی عورت کو نمازکا وقت ختم ہونے سے پہلے حیض آگیا اور اس نے اس وقت کی نماز نہیں پڑھی تھی تو وہ نماز معاف ہوجائے گی ، حیض سے پاک ہونے کے بعد اسے اُس نماز کی قضا نہیں کرنی ہوگی۔

    أما الفرض ففي الصوم تقضیہ دون الصلاة وإن مضی من الوقت ما یمکنھا أداوٴھا فیہا؛لأن العبرة عندنا لآخر الوقت کما في المنبع (رد المحتار، کتاب الطھارة، باب الحیض، ۱: ۴۸۵، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔

    إذا حاضت في الوقت أو نفست سقط فرضہ بقي من الوقت ما یمکن أن تصلي فیہ أو لا ھکذا في الذخیرة (الفتاوی الھندیة، کتاب الطھارة، الباب السادس في الدماء المختصة بالنساء، الفصل الرابع في أحکام الحیض والنفاس والاستحاضة، ۱: ۳۸، ط: المطبعة الکبری الأمیریة، بولاق، مصر) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند