معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 168375
جواب نمبر: 168375
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 473-412/D=06/1440
بال عورتوں کے لئے زیب و زینت کی چیز ہے اور آسمانوں پر فرشتوں کی تسبیح ہے ” سبحان من زیّن الرجال باللُّحیٰ وزیّن النساء باللذّوائب“ پاک ہے وہ ذات جس نے مردوں کو ڈاڑھی سے زینت بخشی اور عورتوں کو لٹوں اور چوٹیوں سے)، نیز بال کٹوانے میں مردوں سے مشابہت لازم آتی ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مردوں سے مشابہت اختیار کرنے والی عورت پر لعنت فرمائی ہے، لہٰذا بال کٹوانا ناجائز ہے، لیکن اگر بال بہت زیادہ لمبے ہوگئے ہوں، اور عیب دار معلوم ہو رہے ہوں، تو عیب کو زائل کرنے کی حد تک بال کٹوا سکتے ہیں۔ قطعت شعر رأسہا أثمت ولعنت (الدر المختار: ۹/۵۸۳، ط: زکریا دیوبند) عن ابن عباس - رضی اللہ عنہما- قال: لعن رسول اللہ - صلی اللہ علیہ وسلم- المتشبہین من الرجال بالنساء والمتشبہات من النساء بالرجال (بخاری شریف: ۲/۸۷۴، ط: اتحاد دیوبند) فتاوی رحیمیہ: ۵/۴۵۳، ۴۵۴، ط: مکتبہ الإحسان دیوبند، امداد الفتاوی: ۴/۲۲۷، ط: زکریا دیوبند) اور جس حدیث کا آپ نے تذکرہ کیا ہے اس حدیث کو حوالہ کے ساتھ لکھ کر ارسال کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند