• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 166740

    عنوان: اگر عورت چھوٹی آستین والے سوٹ پر الگ سے آستین پہن كر نماز پڑھے تو كیا نماز ادا ہوجائے گی؟

    سوال: (۱) زید اپنے گھر والوں کے ساتھ کہیں گھومنے گیا تھا وہاں نماز کا وقت ہوگا تو قبلہ دیکھ کر گھر کی عورتوں نے پارک میں نماز پڑھنی شروع کردی پورے پردے میں منہ ڈھکا ہوا بس آنکھ کھلی تھی دستانے موزے بھی پہنی تھیں، تو وہاں ایک عورت تھی وہ بولی کہ ایسے نماز نہیں ہوگی ، نماز میں منہ کا کھولا ہونا ضروری ہے، کیا ایسا مسئلہ ہے کہ عورت باہر ہو بے پردگی کا اندیشہ ہو تو بھی منہ کھول کے نماز پڑھے یا ایسا نہیں ہیبرائے مہربانی تفصیل سے جواب دیں۔ (۲) عورتوں کی آدھی آستین میں نماز ہوجائے گی یا نہیں؟ (۳) اگر آدھی آستین ہو اور اوپر سے حجاب پہن لے پورا ہاتھ کلائی تک اچھی طرح ڈھک جائے رکوع سجدے میں بھی نہ کھلے تو کیا اب نماز ہوجائے گیا نہیں ؟ (۴) آج کل عورتوں کی آستین تھوڑی کم رہ جاتی ہے ریڈی میٹ سوٹ میں جس سے نماز میں ہلکی کلائی کھلی رہتی ہے تو کیا عورت الگ سے آستین سل کے رکھ لے جب نماز پڑھے تو اسے اوپر سے پہن لے جس سے کلائی ڈھک جائے گی ، کیا اس طرح الگ سے آستین پہن کے نماز پڑھنے سے نماز ہوجائے گی یا نہیں؟ (۵) ہماری مسجد میں امام صاحب ہیں وہ قاسمی عالم ہیں ، کمیٹی ان پر کچھ پیسہ کے گھپلے کا الزام لگا کے نکالنا چاہتی تھی وہ بہت شریف انسان ہے، پبلک نے ایسا ہونے نہیں دیا ، کچھ لوگ خلاف تھے تو زیادہ امام کی طرف تھے تو پھر سب ٹھیک ہوگیا سب ان کے پیچھے نماز پڑھنے لگے ، لیکن اب کمیٹی نے ایک مفتی صاحب کو رکھ لیا ہے موذن کی جگہ پہ جو اذان دیتے ہیں اور اقامت کہتے ہیں ، پھر کمیٹی نے مفتی صاحب جمعہ کی نماز کا بیان دیدیا پھر فجر کی تفسیر دیدی پھر اب ایک وقت کی نماز عشا کی مفتی صاحب کو دیدی ،چار وقت کی نماز امام صاحب پڑھاتے ہیں، اور ایک وقت مفتی صاحب، لیکن کچھ لوگوں کو یہ پسند نہیں ہے کہ مفتی صاحب نماز پڑھائے تو وہ لوگ عشا ء ان کے پیچھے نہیں پڑھتے ہیں ، اگر امام صاحب کہیں گئے ہوتے ہیں یا مفتی صاحب نماز پڑھاتے ہیں تو بھی وہ لوگ ان کے پیچھے نہیں پڑھتے ایسی صورت میں مفتی صاحب کے لیے کیا حکم ہے شریعت میں؟ تفصیل سے جواب عنایت فرمائیں ، آپ کے جواب کا منتظر رہوں گا، ان شاء اللہ ۔

    جواب نمبر: 166740

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 340-349/B=4/1440

    یوں عام حالات میں عورت کے لئے چہرے اور پیشانی کو دوپٹے وغیرہ سے ڈھانک کر نماز پڑھنا بہتر نہیں؛ البتہ اگر بے پردگی کا اندیشہ ہو تو چہرہ وغیرہ ڈھانک کر نماز ادا کرے، اور مذکورہ عورت کی بات درست نہیں۔

    (۲) نہیں۔

    (۳) اگر بازو کلائی سمیت اس طرح چھپ جائے کہ کسی بھی حالت میں اس کا چوتھائی یا اس سے زیادہ حصہ ایک رکن کے بقدر نہ کھل پائے، تو نماز ہوجائے گی۔

    (۴) مذکورہ شرط کے ساتھ نماز درست ہو جائے گی۔

    (۵) مذکورہ لوگ مفتی صاحب کی اقتدا میں کیوں نماز نہیں پڑھتے؟ کیا اُن میں امامت کی تمام شرائط نہیں ہیں؟ اس کا جواب لکھ کر دوبارہ سوال ارسال کریں پھر ان شاء اللہ آپ کو حکم شرعی سے آگاہ کیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند