• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 165836

    عنوان: رشتہٴ دار عورتوں سے پردہ کے احکام

    سوال: (۱) کس صورت میں سوتیلی بہن سے پردہ ہے؟(۲) سوتیلی خالہ سے پردہ ہے؟(۳) چچی سے پردہ ہے؟(۴) سوتیلی ماں سے پردہ ہے؟ (۵) سسر سے پردہ ہے؟ علیحدہ علیحدہ جواب دیجئے گا۔ شکریہ

    جواب نمبر: 165836

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 164-163/H=2/1440

    (۱) سوتیلی بہن سے مراد اگر ماں شریک یا باپ شریک بہن ہے تو اس کا حکم یہ ہے کہ یہ دونوں قسم کی بہنیں محرمات میں سے ہیں مثل حقیقی بہن کے ان سے بھی پردہ واجب نہیں، اگر چچازاد تایازاد خالہ زاد ماموں زاد بہنیں مراد ہوں جیسا کہ عرف میں ان کو بھی بہن کہتے ہیں تو ان کا حکم یہ ہے کہ محرمات میں سے نہیں ہیں لہٰذا ان سے پردہ واجب ہے۔

    (۲) سوتیلی خالہ سے مراد اگر والدہ کی ماں شریک یا والدہ کی باپ شریک بہن ہے تو حکم یہ ہے کہ یہ بھی محرمات میں سے ہیں ان سے پردہ واجب نہیں ہے ۔

    (۳) فی نفسہتو چچی محرمات میں سے نہیں ہے اس لئے پردہ واجب ہے البتہ علاوہ چچی ہونے کے کوئی اور رشتہ نسبی یا رضاعی بھی ہو تو اس کی تفصیل لکھ کر سوال دوبارہ کرلیں۔

    (۴) سوتیلی ماں محرمات میں سے ہے اس سے پردہ واجب نہیں۔

    (۵) سسر محرم شرعی ہے لہٰذا اس سے پردہ واجب نہیں البتہ اگر کہیں فتنہ کا اندیشہ ہو جیسا کہ سسر اور سوتیلی ماں کے معاملہ میں ایسی صورت حال ہو کہ کسی فتنہ میں ابتلاء کا خطرہ ہو تو دونوں طرف سے سخت احتیاط کی ضرورت ہے یعنی بے تکلفی خلوت تنہائی ہنسی مذاق سے سخت اجتناب کیا جائے اور پردہ کا بھی اہتمام رکھا جائے تو بہتر ہی بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند