• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 165605

    عنوان: شوہر کے انتقال کے بعد اس کی جمع شدہ منی بیوی اپنے رحم میں ڈالنا اور اس سے بچہ پیدا ہونا؟

    سوال: اگر شوہر مرجائے تو نکاح ختم ہوجاتاہے، اب اگر شوہر اپنی زندگی میں اپنی منی کو اسٹور کروالے کہ جب میں ہوں نہیں یا جب میں بوڑھا ہوجاؤں کہ ہمبستری کے لائق نہ رہوں تو تم یہ منی اپنے اندر ڈال لینا ، یا شوہر کے مرنے کے بعد وہ خود ہی اسے اپنی مرضی سے اپنے اندر منی ڈالتی ہے تو کیا یہ اولاد زانی ہوگی؟ کیوں کہ منی شوہر کی ہے پر نکاح تو ختم ہوگیا اور اب منی ڈالا اپنی مرضی سے یا شوہر کے کہے سے ،تو کیا حکم لگے گا؟ اور کیا ایسا کرنا جائز ہوگانکاح کے بعد؟ دوسری بات یہ ہے کہ اگر کسی عورت کو ایک طلاق دی اور تب وہ حمل سے نہیں تھی اور اس نے عدت میں منی اپنے انڈر ڈال لیا تو کیا ایسا کرنا جائز ہوگا؟اور ڈالنے کے بعد پھر عدت تین مہینتے کی ہوگی یا وضع حمل تک ؟ کیوں کہ جب طلاق دی تھی تو وہ حمل سے نہیں تھی، اور عدت میں کیا ایسا کرنا جائز ہے؟

    جواب نمبر: 165605

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:143-199/L=3/1440

    شوہر کے انتقال کے بعد چونکہ رشتہ زوجیت ختم ہوجاتا ہے ؛اس لیے شوہر کے انتقال کے بعد بیوی کا اپنے مرحوم شوہر کے منی کو اپنے رحم میں داخل کرنایا کرانا جائئز نہیں،نیز ڈاکٹر کے ذریعہ منی کو رحم میں ڈلوانے کی صورت بھی متعدد مفاسد پر مشتمل ہے ؛اس لیے یہ عمل شوہر کی حیات میں بھی جائز نہیں؛تاہم اگر کسی عورت نے ایسا کرلیا اور بچہ کی ولادت وفات سے دوسال کے اندر ہوتی ہے تو بچہ کا نسب شوہر سے ثابت مانا جائے گا۔ولومات عنہا قبل الدخول أوبعدہ ثم جاء ت بولد من وقت الوفاة الی سنتین یثبت النسب منہ ،وان جاء ت بہ لأکثر من سنتین من وقت الوفاة لا یثبت النسب․(الہندیة ۱/۵۸۹)

    (۲)منی داخل کرنا تو جائز نہ ہوگا ؛البتہ داخل کرنے کی صورت میں عدت وضعِ حمل ہوجائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند