• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 165219

    عنوان: وقتی طور پر کوئی مانع حمل تدبیر اختیار کرنا

    سوال: ہم خوشی سے ازدواجی زندگی گذار رہے ہیں اور ہمارے دو بچے ہیں، لڑکا ۱۴ سال ہے اور لڑکی ۱۱ سال کی ہے، حمل کو روکنے کے لیے ہم نے آپریشن نہیں کیا ہے، مگر ڈاکٹر نے مشورہ دیا ہے کہ ہم مزید بچے کے لیے نہ سوچیں کیوں کہ میری بیوی کا بلڈپریشر حمل کے شروع دنوں میں بڑھ جاتاہے جس میں ماں اور نومولود بچہ کے لیے رسک ہے، نیز اگر ہم ماہواری شروع ہونے سے پہلے چند دن قبل مباشرت کرتے ہیں تو اس کو حمل ٹھہرا جاتاہے۔ براہ کرم، آخری سانس تک ایک خوشگوار اور اچھی صحت مند ازدواجی زندگی گذارنے کے سلسلے میں رہنمائی فرمائیں ۔

    جواب نمبر: 165219

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 25-32/D=2/1440

    (۱) وقتی طور پر کوئی مانع حمل تدبیر اختیار کرنے کی گنجائش ہے لیکن استقرار ہو جانے کے بعد اس کا اسقاط منع ہے۔

    (۲) خوشگوار زندگی کے لئے اللہ تعالی کے ہر فیصلے کو گوارہ کرنے کی خو بنانا ضروری ہے اللہ تعالی سے صحت اور عافیت کی دعا کریں اور صحت و عافیت کے ساتھ ازدواجی زندگی گزارنے کی دعا کریں پھر بھی اپنی امید و آرزو کے خلاف بھی جو بات اللہ تعالی کی طرف سے پیش آجائے اس پر راضی برضا اور قضائے الٰہی پر مطمئن و خوش رہیں۔ عبادت مفروضہ ادا کرتے رہیں۔

    ہر حال میں راضی برضا ہو تو مزا دیکھ           دنیا ہی میں رہتے ہوئے جنت کا مزا دیکھ


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند