• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 165064

    عنوان: اپنا گھر بسانے كے لیے كسی كو حلالہ كی ترغیب دینا كیا باعث لعنت ہے؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ بدقسمتی کی وجہ سے کسی شرط کی وجہ سے مجھ سے میری بیوی پر تین طلاقیں پڑ چکی ہیں اور میں ایک مدرسہ کا طالب علم ہوں اور ایک بڑی جامعہ مسجد کا امام بھی ہو ہم بہت خوش تھے اب ہم دونوں خوش تھے اب ہم دونوں واپس آنا چاہتے ہیں اور بغیر حلالہ کے یہ ممکن نہیں ہے تو اب میں بحیثیت سابق شوہر کیا کسی کو ترغیب دے سکتا ہوں تاکہ وہ ہمارے گھر بسانے کے لیے میری سابقہ بیوی سے نکاح کر لے کیا یہ ترغیب باعث لعنت ہو گی اور کیا میں اپنی بیوی کے ساتھ اپنے گھر میں رہ سکتا ہوں میرے تین بچے ہیں اور ایک بوڑھی ماں ہیں اور میں صبح سویرے مدرسہ جاتا ہوں اور اس طلاق کے بارے میں ہم دونوں کے سوا کسی کو علم نہیں ہم اس بات کو پردے میں رکھنا چاہتے ہیں برائے مہربانی کر کے تسلی بخش جواب عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 165064

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1-17/M=1/1440

    حلالہ کے لئے کسی سے مشروط معاملہ طے کرناتو موجب لعنت ہے یعنی کسی سے اس طور پر معاملہ نہ کیاجائے کہ تمہیں میری مطلقہ بیوی سے نکاح و ہمبستری کے بعد اسے طلاق دیدینا پڑے گا ، یہ درست نہیں ہے ہاں کسی سے صورت حال کی وضاحت کرنے اور محض ترغیب دینے میں مضایقہ نہیں، شوہر ثانی نکاح کے بعد خود مختار ہوگا۔ اگر وہ ہمبستری کے بعد بلا جبر و دباوٴ کے اپنی خوشی سے طلاق دیدے تو اس کی عدت مکمل ہونے کے بعد شوہر اول سے نکاح ہو سکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند