• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 163247

    عنوان: حج میں گولیاں کھاکر حیض روکنا

    سوال: (۱) گڑ کی مہندی ناخون پر لگانے سے نماز ہو جائے گی؟ گڑ کی مہندی گڑ اور چائے کی پتی سے بنتی ہے اور اس کی کوئی پرت نہیں جمتی ، پر لوگ کہہ رہے ہیں کہ نماز نہیں ہوتی۔ (۲) حج کے پانچ خاص دنوں میں میرے حیض کی تاریخ ہے تو کیا میں حیض آگے پیچھے کرنے کی گولیاں لے سکتی ہوں؟ میری نماز اور حج ہو جائے گا یا نہیں؟

    جواب نمبر: 163247

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1188-1216/H=11/1439

    (۱) اگر اس مہندی کو چھڑائے اور دھو دینے کے بعد ناخونوں پر صرف رنگ ہی رنگ باقی رہتا ہے اور پرت نہیں جمتی تو اس رنگ کے لگے ہونے کی حالت میں وضوء غسل سب درست ہوجاتے ہیں اور نماز بھی صحیح ہوتی ہے۔

    (۲) اگر حج کے پانچ خاص دنوں میں آپ کے حیض کی تاریخ ہے تو ہرگز گولیاں کھا کر حیض نہ روکیں اِس طرح حیض روکنے سے بعض مرتبہ خطرناک بیماری پیدا ہوجاتی ہے اگر ان دنوں میں حیض آہی جائے تو حج کے تمام اعمال اداء کرتی رہیں سوائے طواف کے۔ اگر حیض آنے کی وجہ سے طوافِ زیارت میں تاخیر بھی ہوجائے خواہ ۱۲/ ذی الحجہ بھی گذر جائے تب بھی کچھ دَم وغیرہ واجب نہیں ہوتا اور گناہ کا نہ ہونا تو بالکل ظاہر ہی ہے ، پاک ہو جانے اور غسل کے لینے کے بعد طواف زیارت کرلیں اگر کسی عورت نے حیض روکنے کی گولیاں کھاہی لیں جس کے نتیجہ میں حیض رُک گیا اور اُس نے طوافِ زیارت کرلیا تو طواف درست ہو جائے گا اور اگر خونِ حیض آنے کے بعد گولیاں کھاکر حیض کو روک لیا تو اس کے مسائل بہت نازک ہیں اور ان میں تفصیل بھی ہے اوروہ یہ ہے کہ طوافِ زیارت کر لینے کے بعد ایام عادت میں اگر خون آگیا تو چونکہ یہ طہر فاسد ہے اور اس میں جو طواف کیا وہ طہر فاسد میں کیا اس لئے یہ طواف حیض ہی کی حالت میں کیا ہوا شمار ہوگا اور اس میں اونٹ یا گائے ذبح کرنا حرم شریف میں بطور کفارہ واجب ہوتا ہے اس لئے گولیاں نہ کھانے والے مشورہ اور مسئلہ پر عمل کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند