معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 163135
جواب نمبر: 163135
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1272-1372/H=1/1440
۱۴/ مئی ۲۰۱۸ء سے پندرہ (۱۵) یا زائد دن پہلے بالیقین یا بظن غالب خون نہیں دکھلائی دیا تو ۱۴/ مئی سے ۲۱/ مئی تک جو خون دکھائی دیا وہ حیض ہوگا او راس مدت میں نماز نہیں پڑھی گئی تو ٹھیک ہے اب اُس مدت (۱۴/ مئی سے ۲۱/ مئی تک) کی نمازوں کی قضاء واجب نہیں البتہ اس کے بعد ۳۱/ مئی سے جو چار دن خو ن آیا یہ حیض نہیں بلکہ استحاضہ ہے اس میں اگر نمازیں نہ پڑھی ہوں تو ان کی قضاء واجب ہے مگر ایک نماز کی قضاء میں ایک ہی نماز پڑھنے کا بہ نیت قضاء حکم ہے ایک نماز کی قضاء میں دو مرتبہ نماز پڑھنے کا حکم نہیں ہے ۔
--------------------------------
جواب درست ہے، البتہ مزید یہ عرض ہے کہ بہشتی زیور (از حضرت اقدس تھانوی رحمہ اللہ) میں حیض کے مسائل کسی قدر تفصیل کے ساتھ موجود ہیں، آپ اس کا مطالعہ کرلیں بہت فائدہ ہوگا، ان شاء اللہ (س)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند