• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 163135

    عنوان: حیض و استحاضہ کی تعیین اور ان کا حکم

    سوال: حضرت، میری عمر ۳۹/سال ہے ۔ ڈاکٹر کہتے ہیں کہ مجھے مینوپاز (سن یاس) ہوگیا ہے پر ۵-۶/ سال سے ماہواری کا مسئلہ چل رہا ہے کہ کبھی ماہواری آئی پھر کچھ مہینہ نہیں آئی۔ کچھ عرصہ سے تو ماہواری اس طرح آئی کہ پیڈ استعمال کرتی تھی تو پیڈ خراب نہیں ہوتا۔ جب میں باتھ روم جاتی تب نظر آتا اور کبھی کچھ نہیں آتا۔ جنوری ۲۰۱۷ء میں آیا تھا، پھر اپریل میں پھر جولائی میں اس کے بعد آیا ہے، کبھی کبھی یاد نہیں، کیونکہ پاوٴں ٹوٹ گیا تھا اس لئے یاد نہیں۔ ابھی بار بار بلیڈنگ (خون کا آنا) ہو جاتی ہے صرف باتھ روم میں نظر آتا۔ ۱۴/ مئی ۲۰۱۸ء کو آیا، ۵-۶/ دن میں پاک ہوئی، پھر ۲۱/ مئی کو ایک دن آیا، پھر ۳۱/ مئی کو آیا ۴/ دن ۔ مجھے کیا کرنا چاہئے؟ ایک عالمہ نے بتایا کہ ہر نماز میں غسل کرنا پڑے گا اور دو دو بار فرض پڑھنا پڑے گا۔ برائے مہربانی میری مدد فرمائیں ، جلد از جلد جواب دیں۔

    جواب نمبر: 163135

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1272-1372/H=1/1440

    ۱۴/ مئی ۲۰۱۸ء سے پندرہ (۱۵) یا زائد دن پہلے بالیقین یا بظن غالب خون نہیں دکھلائی دیا تو ۱۴/ مئی سے ۲۱/ مئی تک جو خون دکھائی دیا وہ حیض ہوگا او راس مدت میں نماز نہیں پڑھی گئی تو ٹھیک ہے اب اُس مدت (۱۴/ مئی سے ۲۱/ مئی تک) کی نمازوں کی قضاء واجب نہیں البتہ اس کے بعد ۳۱/ مئی سے جو چار دن خو ن آیا یہ حیض نہیں بلکہ استحاضہ ہے اس میں اگر نمازیں نہ پڑھی ہوں تو ان کی قضاء واجب ہے مگر ایک نماز کی قضاء میں ایک ہی نماز پڑھنے کا بہ نیت قضاء حکم ہے ایک نماز کی قضاء میں دو مرتبہ نماز پڑھنے کا حکم نہیں ہے ۔

    --------------------------------

    جواب درست ہے، البتہ مزید یہ عرض ہے کہ بہشتی زیور (از حضرت اقدس تھانوی رحمہ اللہ) میں حیض کے مسائل کسی قدر تفصیل کے ساتھ موجود ہیں، آپ اس کا مطالعہ کرلیں بہت فائدہ ہوگا، ان شاء اللہ (س)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند