معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 158674
جواب نمبر: 15867431-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:650-681/L=7/1439
استحاضة کا خون مانع صوم وصلاة نہیں ہے لہٰذا اس کی وجہ سے آپ نماز وغیرہ کو ترک نہ کریں اور اگر حیض کے گمان سے آپ نے نماز ترک کردی ہے تو فوت شدہ نمازوں کی قضا کرنا ضروری ہے والاستحاضة دم نقص عن ثلاثة أیام أو زاد علی عشرة في الحیض لما رویناہ ودم زاد علی أربعین في النفاس أو زاد علی عادتہا (مراقي الفلاح: ۷۶) ودم استحاضة حکمہ کرعاف دائم وقتا کاملا لا یمنع صوما وصلاة لو نفلا وجماعا لحدیث توخئی وصلی وإن قطر الدم علی الحصیر (رد المحتار: ۱/ ۹۵/ ۴۹۵، زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
خاندانی منصوبہ بندی کے لیے عورتوں کا چھوٹا آپریشن کرانا شریعت کی رو سے جائز ہے کہ نہیں؟
4354 مناظراگر کسی کے شوہر کا انتقال ہوگیا ہے تو اسے کن لوگوں سے پردہ کرنا ضروری ہے اپنی عدت کے دوران؟
18651 مناظرپوچھنا
یہ ہے کہ آج کل کراچی کے بہت سے علاقوں میں رمضان میں خواتین کی تراویح ہو رہی ہے،
مختلف مختلف انداز میں جیسے کہ (۱)کسی
حافظ کو امام بنادیا او رخواتین نے اپنی جماعت کرکے تراویح ادا کی۔ (۲)کسی نابالغ کم عمر بچے
کو امام بنا دیا اس کے پیچھے خواتین تراویح ادا کر رہی ہیں۔ (۳)کچھ مسجد میں بھی خواتین
کے لیے تراویح کا انتظام ہورہا ہے۔ نیچے اصل ہال میں امام صاحب تراویح ادا کررہے ہیں
او رپیچھے مرد حضرات کھڑے ہیں جب کہ خواتین کے لیے مسجد کے اوپر والے حصہ میں
انتظام ہے۔ (۴)کچھ
جگہیں گھر کے اندر اس طرح تراویح ادا کی جارہی ہے کہ اما م صاحب جو کہ بالغ ہیں
تراویح پڑھا رہے ہیں، پیچھے مرد پڑھ رہے ہیں او رگھر کے دوسرے کمرے میں یا پردہ
لگا کر مردوں کے پیچھے خواتین تراویح ادا کررہی ہیں۔ ایا یہ سب باتیں صحیح ہیں یااس
میں کچھ گنجائش ہے یا ان میں سے کوئی بھی طریقہ صحیح ہے؟ خواتین کو نماز تراویح کس
طرح ادا کرنا صحیح ہے اور کس طرح صحیح نہیں اور اس میں کیا کچھ گنجائش ہے؟