• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 155917

    عنوان: عورت کا سکول میں پڑھانا؟

    سوال: میں ایک عام شہری ہوں، میری بیوی گورنمنٹ کے گرلز پرائمری سکول میں پڑہاتی ہے ،اور میری کوئی نوکری نہیں ہے ، گہر کی کھیتی باڑی ہے ۔ا سکول میں آفیسر آتے جاتے رہتے ہیں، جس کی وجہ سے کبہی کبہی ان سے بات بہی کرنی پڑجاتی ہے ۔اس کے علاوہ سال میں ایک دفعہ ٹریننگ بہی ہوتی ہے ، جس میں استاد مرد بہی ہوتے ہیں، اور سب ٹیچر اکٹھے بیٹھے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ یہ نوکری میری بیوی کیلیے جائز ہے یا نہیں؟ اگر گناہ ہے تو کس پر؟ مہربانی فرما کر تفصیلی جواب دیں۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 155917

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:217-214/H=3/1439

    (۱) مسلمان عورت پر اجنبی مردوں سے پردہ واجب ہے، اجنبی مردوں سے بے حجابی بے تکلفی اور ہنسی مذاق نیز بلاضرورت گفتگو جائز نہیں، مذہب اسلام کے یہ احکام آپ بھی جانتے ہیں، اگر ان کی رعایت ہوسکے تو فی نفسہ ملازمت کی گنجائش ہے؛ لیکن جس نوکری سے بیوی کے لیے ان احکام پر عمل دشوار ہو تو ایسی نوکری جائز نہیں۔

    (۲) خود بیوی پر تو گناہ ہے ہی مگر آپ کا بھی گناہ کے وبال سے بچنا مشکل ہے جب اللہ باک نے کھیتی باڑی آپ کو عطاء فرمادی ہے تو حکمت وبصیرت نرمی شفقت سے سمجھابجھاکر بیوی کو نوکری سے استعفی دینے پر آمادہ کریں تاکہ یکسو ہوکر گھر میں عفت وپاکدامنی کے ساتھ گھریلو معاملات اور بچوں کی دیکھ ریکھ وغیرہ میں مشغول رہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند