• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 150602

    عنوان: کیا شوہر اپنے گھر والوں کے کہنے میں آ کر بیوی پر بے جا پابندیاں لگا سکتا ہے ؟

    سوال: کیا شوہر اپنے گھر والوں کے کہنے میں آ کر بیوی پر بے جا پابندیاں لگا سکتا ہے ؟ مثلا تم میرے ساتھ گاڑی میں فرنٹ سیٹ پر نہ بیٹھو جبکہ اس سے پہلے کبھی اعتراض نہیں کیا، اب صرف اپنے گھر والوں کے کہنے پر یہ سب کر رہے ہیں کیونکہ انہیں میرا میرے شوہر کے ساتھ کہیں بھی آنا جانا پسند نہیں اور ان کی وجہ سے میرے شوہر بھی مجھے کہیں بھی لے کر جانے سے گریز کرتے ہیں۔ اس سے پہلے میں الگ رہتی تھی، جب سے سسرال کے ساتھ رہنے لگی ہوں میرے شوہر کے انداز ہی بدل گئے ہیں، اب نہ مجھ،سے ٹھیک سے بات کرتے ہیں اور نہ ہی خیال رکھتے ہیں کیونکہ ان کے گھر والے زن مرید ہونے کا طعنہ دیتے ہیں۔ اس صورت میں مجھے کیا کرنا چاہئے ؟

    جواب نمبر: 150602

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 966-967/M=8/1438

    ترمذی شریف کتاب المناقب میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: خیرکم خیرکم لأہلہ یعنی تم میں بہتر وہ شخص ہے جو اپنی بیوی کے ساتھ اچھا سلوک کرنے والا ہو، اور ایک دوسری روایت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کے ساتھ خیر اور بھلائی کی تاکید فرمائی، فرمایا: استوصُوا بالنساء خیرًا ”عورتوں کے ساتھ خیر کی وصیت قبول کرو“ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ شریعت میں بیویوں کے ساتھ پیار ومحبت خوش خلقی اور حسن سلوک کا معاملہ مطلوب ومستحسن ہے؛ لہٰذا اگر کوئی شوہر اپنی بیوی کا خیال رکھتا ہے اس کے حقوق پورے کرتا ہے اور بیوی کے ساتھ حسن سلوک کا معاملہ کرتا ہے تو شریعت کی نظر میں اس کا یہ عمل لائق تحسین ہے اس پر شوہر کو زن مرید ہونے کا طعنہ دینا غلط ہے، صورت مسئولہ میں آپ کا شوہر آپ پر بے جا پابندیاں لگاتا ہے تو آپ صبر وتحمل سے کام لیں، جائز امور میں شوہر کی اطاعت سے منھ نہ موڑیں، اور حکمت، شیریں لہجہ اور حسن تدبیر سے شوہر کا دل جیتنے کی کوشش کرتی رہیں اور اس طرح رہیں کہ سسرال والوں کو شکایت اور طعنہ زنی کا موقع نہ ملے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند