معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 14818
شوہر
کی موت ہوجانے کے بعد اگر کوئی بالغ لڑکا نہیں ہے تو بیوی آگے کی زندگی کیسے گزر
بسر کرے گی، مائکہ والوں کے ساتھ رہے یا سسرال والوں کے ساتھ رہے؟ (۱)اگر مائکے والے مدد نہیں
کرتے ہیں تو عورت آگے کی زندگی کیسے گزارے ، اسلام کیا کہتاہے؟ (۲)اگر عورت کو صحیح طریقہ
پر دنیاوی تعلیم نہیں دیں گے تو اس کو نوکری کون دے گا؟
شوہر
کی موت ہوجانے کے بعد اگر کوئی بالغ لڑکا نہیں ہے تو بیوی آگے کی زندگی کیسے گزر
بسر کرے گی، مائکہ والوں کے ساتھ رہے یا سسرال والوں کے ساتھ رہے؟ (۱)اگر مائکے والے مدد نہیں
کرتے ہیں تو عورت آگے کی زندگی کیسے گزارے ، اسلام کیا کہتاہے؟ (۲)اگر عورت کو صحیح طریقہ
پر دنیاوی تعلیم نہیں دیں گے تو اس کو نوکری کون دے گا؟
جواب نمبر: 14818
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1151=230tl/ل
شوہر کی موت کے بعد گذارے کی بہتر صورت یہ ہے کہ عورت دوسری شادی کرلے، اگر کسی مجبوری کی وجہ سے اسکا نکاح نہ ہوسکے تو پھر اگر عورت صاحب حیثیت ہے تو اپنے مال سے اپنا گذران چلائے، اگر یہ صورت نہ ہو تو پھر عورت کا باپ اس کے نفقہ کا انتظام کرے، اس کے بعد اس کے اعزہ اقرباء پر اس کا نفقہ لازم ہوگا، اگر اس کے اعزہ واقرباء بھی نہیں ہیں تو اس کے برادری والے اس کے نفقہ کا بندو بست کریں، ورنہ عام مسلمانوں پر اس کی مدد کرنا ضروری ہے۔
(۲) دنیاوی تعلیم -جس سے عورت کو نوکری مل جائے- میں بہت سے محظورات شرعیہ کا ارتکاب کرنا پڑتا ہے، نیز نوکری ملنے کے بعد بھی بالعموم دورانِ ملازمت بے حجابانہ رہنا پڑتا ہے، غیر مردوں سے اختلاط رہتا ہے، اس لیے محض شبہ اور وہم کی بنا ء پر کہ اگر شوہر کا انتقال ہوجائے تو عورت کیسے گذر بسر کرے گی، اعلیٰ پیمانہ پر دنیاوی تعلیم دلانا، کسی طرح بھی مناسب نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند