معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 11531
ہمارے گھر کی ایک خاتون نے اپنے دودھ کے قطرے ایک بچے کی ناک میں ڈالے ہیں اور بچے کی عمر دو مہینہ ہے۔ برائے مہربانی مجھے یہ بتائیں کہ کیا ایسا کرنے سے رضاعت کا رشتہ خاتون اور بچے کے درمیان ہوگیا ہے یا نہیں؟ تفصیل سے وضاحت فرماویں۔
ہمارے گھر کی ایک خاتون نے اپنے دودھ کے قطرے ایک بچے کی ناک میں ڈالے ہیں اور بچے کی عمر دو مہینہ ہے۔ برائے مہربانی مجھے یہ بتائیں کہ کیا ایسا کرنے سے رضاعت کا رشتہ خاتون اور بچے کے درمیان ہوگیا ہے یا نہیں؟ تفصیل سے وضاحت فرماویں۔
جواب نمبر: 11531
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 504=374/ل
ناک میں دودھ کے قطرے ڈالنے سے دودھ معدہ تک پہنچ جاتا ہے، اور وہ غذا کا کام کردیتا ہے اس لیے مذکورہ بالا صورت میں اس خاتون اور بچے کے درمیان رضاعت کا رشتہ ثابت ہوگیا اور وہ دونوں آپس میں رضاعی ماں بیٹا ہوگئے: وکذا الاستعاط والوجور لأن بھما یصل اللبن إلی الجوف علی وجہ یحصل بہ الغذاء السعوط بالفتح الدواء یصب في الأنف (مجمع الأنہر: ۱/۶۵۵، بیروت)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند