• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 8835

    عنوان:

    کوئی صاحب اپنے فرزند کی شادی کا پروگرام علاقہ کی عید گاہ میں کرنا چاہتے ہیں جب کہ ہمارے یہاں سرکاری بارات گھر موجود ہیں اور پارک بھی موجود ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سرکاری بارات گھر میں جگہ کم پڑجاتی ہے اور بہت سے غریب لوگ بارات گھر کا کرایہ دینے سے قاصر ہیں۔ اس لیے جو کرایہ ہم ان لوگوں کو دیں گے اس کی جگہ ہم عید گاہ کے چندہ کی پرچی کٹوا لیں گے۔ کیا ہم اپنے ذاتی پروگرام عید گاہ میں کرسکتے ہیں؟ کیا یہ طریقہ صحیح ہے، مکمل مدلل جواب مطلوب ہے۔

    سوال:

    کوئی صاحب اپنے فرزند کی شادی کا پروگرام علاقہ کی عید گاہ میں کرنا چاہتے ہیں جب کہ ہمارے یہاں سرکاری بارات گھر موجود ہیں اور پارک بھی موجود ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سرکاری بارات گھر میں جگہ کم پڑجاتی ہے اور بہت سے غریب لوگ بارات گھر کا کرایہ دینے سے قاصر ہیں۔ اس لیے جو کرایہ ہم ان لوگوں کو دیں گے اس کی جگہ ہم عید گاہ کے چندہ کی پرچی کٹوا لیں گے۔ کیا ہم اپنے ذاتی پروگرام عید گاہ میں کرسکتے ہیں؟ کیا یہ طریقہ صحیح ہے، مکمل مدلل جواب مطلوب ہے۔

    جواب نمبر: 8835

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1483=1250/ ل

     

    اپنے ذاتی پروگرام عیدگاہ میں کرواناجائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند