عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 7010
مسجد کی عمارت میں دوقبریں ہیں ان کے اوپر صاف شفاف پردہ ہے۔ کیاشرعی اعتبار سے اس مسجد میں نماز کا ادا کرنا جائز ہے؟ قبریں کس طرح بنانا چاہیے؟
مسجد کی عمارت میں دوقبریں ہیں ان کے اوپر صاف شفاف پردہ ہے۔ کیاشرعی اعتبار سے اس مسجد میں نماز کا ادا کرنا جائز ہے؟ قبریں کس طرح بنانا چاہیے؟
جواب نمبر: 701001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1510=1311/ ب
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
(۱)کیا
فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مفاد عام کے پیش
نظر مسجد کو اپنی جگہ سے کسی دوسری جگہ منتقل کرنا جائز ہے یا نہیں؟ اس سلسلے میں
مفاد عام کا دائرہ کار واضح فرماکر ممنون فرمائیں۔ (۲)کسی ایسی جگہ مسجد کی تعمیر ہوئی ہو جس کی زمین
عمارت کے لیے سازگار نہ ہو مثلا وہاں کی زمین نرم اور پانی والی ہو یا دلدل والی
ہو وغیرہ تو وہاں سے مسجد کی منتقلی کا کیا حکم ہے؟ (۳)پہاڑی علاقہ میں مسجد کی تعمیر ہو جائے اور
پھر آبادی میں اضافہ کی وجہ سے وہ مسجد مقامی آبادی کے لیے نا کافی ہو جب کہ مسجد
کی توسیع کی کوئی صورت ممکن نہ ہو تو ایسی صورت میں اس مسجد کی منتقلی کا کاکیا
حکم ہے؟ مذکورہ بالا صورتوں میں اگر انتقال مسجد کی گنجائش ہو تو پہلی مسجد کی زمین
کی مسجدیت ختم ہوکر ذاتی استعمال کے قابل ہوگی یا وہ بدستور مسجد ہی رہے گی؟
مذکورہ سوالات کے جوابات کو تفصیلا قرآن و حدیث او رفقہی عبارت سے مزین فرماکر
ممنون فرمائیں۔ نیز دیگر ائمہ کے مسلک میں انتقال مسجد کی گنجائش ہے یا نہیں؟ اس
سلسلے میں ان کے مسلک پر عمل کی کس حدتک اجازت ہوسکتی ہے؟
میرے
ایک دوست کا گھر قبرستان کے قریب ہے لیکن اس کے گھر کو جانے کے لیے جو راستہ ہے اس
پر قبریں تھیں میرے دوست نے وہ جگہ پیسوں میں لے لی۔ کیا وہ اس کو آنے جانے کا
راستہ بنا سکتا ہے؟ کیا وہ اس میں درخت لگا سکتا ہے؟
لاک ڈاؤن کی تنخواہ كا حكم
1774 مناظر