• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 67148

    عنوان: آپس میں اتفاق رائے سے حل کرلینا چاہئے اور اختلاف نہیں کرنا چاہئے

    سوال: لیڈو ، آسام میں مسجد شہید کرکے دوبارہ تعمیر کی جارہی ہے ، کہا جاتاہے کہ 1887ء میں یہ مسجد بنائی گئی تھی ، پرانی مسجد میں صرف ایک محراب تھا (گول گنبد)جہاں امام نمازپڑھانے کے لیے کھڑے ہوتے تھے، اب کچھ مقامی لوگ امام کے دونوں طرف دو گنبد بنانا چاہتے ہیں جب کہ کچھ لوگ مسجد کے بیچ میں صرف ایک ہی محراب بنانا چاہتے ہیں ۔ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں کہ اس مسجد میں امام کے لیے محراب (گول گنبد )کی تعمیر کے لیے کیا کیا جائے؟

    جواب نمبر: 67148

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 995-995/M=10/1437 یہ کوئی شرعی مسئلہ نہیں ہے کہ اس کے بارے میں دارالافتاء سے استفتاء کیا جائے، اس بارے میں آپس میں اختلاف کرنا فضول ہے عام طور پر متوارث یہی ہے کہ مسجد کے بیچ میں امام کے لیے ایک محراب بنایا جاتا ہے، اچھا یہ ہے کہ اس قدیم روایت کو برقرار رکھی جائے اور اگر بیچ میں محراب کے علاوہ دائیں اور بائیں دونوں جانب مزید دو گنبد اور بنائے جائیں تو اس میں بھی مضائقہ نہیں، بہرحال اس معاملے کو آپس میں اتفاق رائے سے حل کرلینا چاہئے اور اختلاف نہیں کرنا چاہئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند