• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 65977

    عنوان: كلب كمیٹی كا پیسہ مسجد میں لگانا كیسا ہے؟

    سوال: مغربی بنگال حکومت نے ہر ایک کلب کو دو لاکھ روپئے کرکے دیاہے اور ہمارے گاؤں کے ایک کلب کو بھی دو لاکھ دیاہے، کلب کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ گاؤں کی مسجد میں 50000 روپئے چندہ کردو ، ہم لوگ مسجد کمیٹی کے ہیں تو کیا اس رقم کو مسجد کے کام میں لانا جائز ہے؟

    جواب نمبر: 65977

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 872-870/SN=9/1437

     

    اگر حکومت نے کلب (انجمن، تنظیم) کو حسبِ منشاء اس رقم کو خرچ کرنے کا مجاز بنا دیا ہے تو ”کلب“ اس میں سے مسجد میں بھی رقم دے سکتا ہے اور مسجد کمیٹی کے لیے اس رقم کو لینا جائز ہے؛ لیکن بہر حال بہتر یہ ہے مسجد کی ضروریات کی تکمیل عوامی چندہ سے کی جائے، حکومتی امداد (خواہ کسی بھی طریقے سے آئے) سے حتی الامکان احتراز کیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند