عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 65467
جواب نمبر: 65467
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 848-938/H=10/1437
(۱) چھ یا سات سال کی عمر والے سمجھدار بچے کہ جو لہو لعب اور شور و شغب نہ کریں مسجد کی تلویث کا بھی ان سے اندیشہ نہ ہو ایسے بچوں (لڑکوں) کو مسجد میں لانے کی اجازت ہے۔
(۲) تین سے سات سال تک کی بچیوں کو لانے کی اجازت نہیں۔
(۳) کسی بھی عمر کی لڑکی کو ساتھ لانے کی اجازت نہیں جب بچی سمجھدار ہوجائے تو اس کی ماں بہن وغیرہ اس کی نماز ادا کرانے کی فکر کریں دینی تعلیم وتربیت کا نظم کریں سات سال اور قریب البلوغ مراہقہ لڑکیوں کو مسجد میں لانا فتنہ سے خالی نہیں اور چھوٹی بچی کو لانا بھی بلا ضرورت ہے نیز مسجد کی تلویث کا بھی اندیشہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند