عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 65296
جواب نمبر: 65296
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 815-772/SN=9/1437 (۱) مسجد شرعی کے اوپر کاجو حصہ ہوتا ہے وہ بھی بحکمِ مسجد ہوتا ہے؛ اس لیے صورت مسئولہ میں اس ہال کو ”عام لائبریری“ بنانا جس میں پاک ناپاک ہر طرح کے لوگ آئیں جائز نہیں ہے؛ البتہ اگر الماریاں بنوا کر کچھ معتبر دینی کتابیں رکھوادی جائیں تاکہ مسجد میں آنے والے مصلیان ان سے استفادہ کریں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ لو بنی فوقہ بیتا للإمام لایضرہ، أما لوتمت المسجدیة ثم أراد البناء منع، ولو قال: عنیت ذلک لم یصدق، تاتارخانیة (درمختار مع الشامی: ۶/۵۴۸، ط: زکریا) (۲) اگر ”مسجد کی چھت کے اوپر“ سے مسجد کی کوئی منزل یا یہی ہال مراد ہے تو گرمی کے موسم میں بعض نمازوں کی جماعت وہاں کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، اگر مسجد کی چھت پہ باقاعدہ تعمیر نہیں کی گئی ہے، یوں ہی صرف چھت ہے تو پھر وہاں نماز پڑھنا بلا کسی خاص مجبوری کے کراہتِ تنزیہی سے خالی نہیں۔ (امداد الاحکام: ۱/۴۳۹، ط: کراچی)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند