عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 65208
جواب نمبر: 65208
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 904-888/H=9/1437 (۱) خود مہتمم و متولی کو بھی اس کی اجازت نہیں کہ ادارہ میں آیا ہوا مال دوسرے کسی ادارہ میں خرچ کرے بلکہ ان پر واجب ہے کہ معطیین نے جس ادارہ کے لیے دیا ہے اسی میں صرف کریں کسی اور کو ان اجازت سے دوسرے ادارہ میں خرچ کرنا بدرجہٴ اولیٰ ناجائز ہوگا۔ (۲) معطیین کی طرف سے اگر اس تصرف کی اجازت ہوتو بکروں کو بیچ کر قیمت کو ادارہ کی دیگر ضروریات میں صرف کرسکتے ہیں بکرے دینے والے کس نیت سے دیتے ہیں اس کی تحقیق کرکے مدرسہ والوں کو حکم شرعی معلوم کرلینا چاہئے۔ (۳) ادارہ کی رقم سے مہتمم کے غائب ہونے یا وفات پا جانے کی صورت میں مہتمم کے اہل و عیال کی کفالت کرنا جائز نہیں ہے۔ البتہ اگر وہ تنگ دست و مفلوک الحال ہوں اور اس کے لیے خاص احباب سے چندہ کرلیا جائے اور بقدر ضرورت اہل و عیال پر صرف کردیا جایا کرے تو اس میں مضائقہ نہیں۔ (۴) عاضی طور پر انتظام چلانے والوں کو از خود یہ قدم نہ اٹھانا چاہئے مقامی یا قریبی علماء کرام کے سامنے تمام امور کو صاف صحیح پیش کرکے اولاً حکمِ شرعی حاصل کریں پھر مدرسہ کی شوریٰ یا اربابِ حل و عقد کے سامنے حکمِ شرعی کو پیش کرکے ان کی ہدایات کے مطابق اصلاح کے لیے قدم اٹھائیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند