• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 64851

    عنوان: مساجد کے لئے جمع شدہ فنڈ سے مسجد کو احاطہ کے باہر وضو خانہ اور طہارت خانہ کی تعمیر کرنا درست ہے

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارا ادارہ میں مساجد کی تعمیرات سے متعلق باقاعدہ فنڈ ہوتا ہے جس کو ہم مساجد کی مرمت یا تعمیر کے لئے استعمال کرتے تھے مگر اب اس فنڈ کے محدود ہونے اور درخواستوں کے زیادہ ہونے کی وجہ سے کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ اس فنڈ سے صرف مساجد کے وضو خانوں اور طہارت خانوں کی تعمیر کی جائیگی حالانکہ ہمارا ادارہ عموما دور افتادہ دیہات میں کام کرتا ہے جہاں عموما مسجد کے احاطہ میں صرف نماز پڑھنے کی جگہ ہوتی ہے اسکے اندر وضو خانہ یا طہارت خانہ نہیں ہوتا بلکہ مسجد کے احاطہ سے باہر قدرے دور کہیں ہوتا ہے ۔ تو کیا ہمارا مساجد کے لئے جمع شدہ فنڈ سے مسجد کو احاطہ کے باہر وضو خانہ اور طہارت خانہ کی تعمیر کرنا درست ہے ۔ براہ کرم شرعی رہنمائی فرما کر ممنون فرمائیں۔ العارض

    جواب نمبر: 64851

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 616-616/M=8/1437 آپ کے ادارے میں جو لوگ رقم جمع کرواتے ہیں اگر ان کی طرف سے کمیٹی کو صراحتاً یا عرفا اختیار دیا گیا ہے کہ وہ اپنی صوابدید پر مساجد سے متعلق مختلف مصارف میں رقم خرچ کرسکتی ہے، تو ایسی صورت میں کمیٹی کے لیے مذکورہ فنڈ کو مساجد کے وضو خانہ اوراستنجاء خانے میں صرف کرنا جائز ہے خواہ مسجد سے علیحدہ جگہ میں ہو بشرطیکہ زمین مسجد کی ہو اور نمازی لوگ اسے استعمال کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند