عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 63457
جواب نمبر: 6345701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 346-346/M=4/1437-U قبرستان کی جگہ تدفین موتی کے لیے وقف ہوتی ہے اس کو اسی مقصد کے لیے استعمال کرنا چاہیے، موقوفہ قبرستان میں مارکیٹ بنانا جائز نہیں، یہ غرض واقف کے خلاف ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرے خالی پلاٹ کے بازو میں مسجد کو دوبارہ تعمیر کیا جارہا تھا تو کچھ مہینوں کے لیے مسجد کو میرے پلاٹ پر منتقل کیا گیا۔ کیا میرے پلاٹ پر اذان دی جاسکتی ہے جب تک وہاں مسجد ہے؟ میں نے سنا تھا کہ ایسی صورت میں نماز بالکل ہوسکتی ہے پر اذان مسجد کی اصل جگہ سے ہی پکارنی ہوگی، کیا یہ صحیح ہے؟ برائے مہربانی اس مسئلہ کا حل شریعت کے مطابق کیا ہے ضرور اور جلد سے جلد بتائیں ؟
2344 مناظرمیرے
محلہ میں سات سو مسلمان ہیں او رایک مسجد ہے۔ ایک امام تھے جنھوں نے پینتیس سال تک
نماز پڑھائی اور محلہ کی تمام ضروریات کو پورا کیا۔ ان کے انتقال کے بعد ایک نئے
امام مقرر کئے گئے۔ لیکن چند سالوں کے بعد متولی صاحب نے اپنے ایک رشتہ دار کوبطور
امام ثانی کے متعین کردیا۔ اس سے مسجد کے بجٹ پر سالانہ پچاس ہزار روپیہ کا بوجھ
پڑرہا ہے۔حال میں الیکشن ہوا اور ایک نئی کمیٹی او رمتولی متعین کئے گئے۔نئی کمیٹی
او رمتولی اس بات پر راضی ہیں کہ دونوں میں سے کسی ایک کو ہی رکھیں۔ لیکن نیا امام
ضدی ہے اور نکلنے پر تیار نہیں ہے۔ حتی کہ بہت سارے ممبر اس نئے امام سے بیزار
ہیں۔ اب نیا امام مسجد کے کچھ ممبروں کو ساتھ لے کر پریشانی پیدا کررہا ہے اور ایک
جماعت کو دوسرے کے خلاف بھڑکارہا ہے۔ برائے کرم مشورہ دیں کہ کیا کرنا چاہیے؟ اور
کیا یہ مناسب ہوگا کہ دو اماموں کو بیت المال کی رقم سے رکھنا درست ہوگا؟
اس طرح مسجد بنانا کہ نیچے سے گذرگاہ ہو اور اوپر والے حصے میں نماز ہو، درست ہے یا نہیں؟
زبیر ایک مدرسہ کا مدیرہے، اس کی تنخواہ بہت کم ہے، اس کی یہ خواہش ہے کہ مطبخ سے اس کا اور اس کی فیملی کا کھانا جاری ہے تاکہ اس کی تنخواہ بچ جائے جب کہ مطبخ کی ساری چیزیں زکاة کی ہیں۔ زبیر مستحق زکاة بھی نہیں ہے ، بیچارے کی خواہش کی تکمیل کے لئے کیا یہ صورت اختیار کی جائے؟
2043 مناظر