عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 62279
جواب نمبر: 6227901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 295-295/B=4/1437-U حدیث شریف میں آیا ہے کہ مسجد نماز پنجگانہ ادا کرنے کے لیے اور اللہ کا ذکر کرنے کے لیے بنائی گئی ہے، لیٹنے اور سونے کے لیے نہیں بنائی گئی ہے، اس لیے آپ نماز فجر کے بعد مسجد میں نہ لیٹیں نہ ہی مسجد کی چادر استعمال کریں، بلکہ گھر جاکر لیٹیں اور گھر کی اپنی چادر استعمال کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
قبرستان کے درخت فروخت کرکے اس کی آمدنی مسجد میں صرف کرنا
3274 مناظریهان ولایت پکتیا اسلامی جمهوریه افغانستان مین سرک پرکام هو رها هی ، سرک کی چورائی زیاده کرنی کیلی ضروری هی که قبرستان کی اوپر سی گذارا جایی ، عوام شریعت محمدی کا حواله دیکر روک رهی هیی که اس پرانی قبرستان کو منحدم نه کیا جایی کیونکه افغانستان کی عوام دارلعلوم دیوبند کا فتوی شرعی مسایل کا حل مانتی هیی ، لهذا سوال یه هی. که اگر عوام کی منفعت کیلی قبرستان کی اوپر سی سرک گذارا جایی تو کیا اس میی کویی شرعی ممانعت هی که نهین. اور کیا یه جایز هی که اگر قبور قدیمه کو سرک کیلی هتا انکی هدیون کو کسی دوسری جگه مدفون کیا جایی. اپ سی درخواست هی که اس باری می فتوی صادر فرماین اگر فتوی عربی زبان مین هو تو بهتر هی. جزاکم الله خیر الجزاء
1794 مناظرمسجد کے لئے زمین وقف کرنے كے بعد وقف سے انكار كرنا؟
3904 مناظرقبرستان کو چراگاہ بنانا
2264 مناظرورنگل شہر میں میرا ایک 333 مربع گز کاپلاٹ ہے۔ بیس سال پہلے میں نے اس کا آدھا حصہ مسجد کے لیے وقف کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔آج تک اس پر کچھ بھی تعمیر نہیں ہوا ہے۔ اس مدت کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس پلاٹ کے اطراف و جوانب کے زیادہ تر مکان کے مالکان غیر مسلم ہیں۔ اس وجہ سے میں اس پلاٹ کو بیچنا چاہتاہوں یا اس پورے پلاٹ پر عمارت تعمیر کرنا چاہتا ہوں، اوروقف شدہ آدھے پلاٹ کی موجودہ قیمت کوپہلے وقف کردینے کی وجہ سے کسی دوسری جگہ مسجد تعمیر کرنے کے لیے عطیہ کرنا چاہتا ہوں۔میرا سوال یہ ہے کہ کیا میں ایسا کرسکتا ہوں یا میرا ایسا کرنا درست نہیں ہوگا؟ برائے کرم جواب مرحمت فرماکرکے میرے اوپر احسان کریں۔
2114 مناظر