• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 61573

    عنوان: شادی رسومات وغیرہ کے لیے چندہ کرنا کروانا جائز نہیں امام صاحب خواہ واقف ہوں مگر اس طرح کے چندہ کا اعلان جمعہ کے دن ممبر سے نہ کیا کریں

    سوال: کوئی مسافر کسی ذاتی ضرورت کے لیے (مثلاً اپنی بیٹی یا بہن کی شادی کے لیے چندہ وغیرہ ) کسی مسجد میں آئے اور مقامی لوگ اس شخص سے نا واقف ہو ، اگر چہ اس مسجد کا امام اس شخص سے واقف ہو تو کیا امام صاحب جمعہ کی دن ممبر سے اس مسافر شخص کے لیے چندہ کا علان کرسکتے ہیں؟جب کہ وہ شخص دوسرے صوبہ کو ہو ۔ براہ کرم، تسلی بخش جواب دیں کہ کیا مسجد کے امام کے لیے جائز ہے کہ وہ اس قسم کا اعلان کرے ممبر سے ؟

    جواب نمبر: 61573

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1334-1349/H=1/1437-U شادی رسومات وغیرہ کے لیے چندہ کرنا کروانا جائز نہیں امام صاحب خواہ واقف ہوں مگر اس طرح کے چندہ کا اعلان جمعہ کے دن ممبر سے نہ کیا کریں، اگر واقعةً کوئی حاجت مند اور مفلس وتنگدست ہو اور امام صاحب کو اس کے حالات سے پوری واقفیت ہو تو کسی اہل خیر مقتدی سے کہہ دیں اور وہ بقدر ضرورت رقم وغیرہ دیدے تو اس کی گنجائش ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند