عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 61357
جواب نمبر: 61357
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1022-994/N=12/1436-U امام صاحب تنہا بر آمدہ میں ہوں اور تمام مقتدی صحن میں تو اس میں امام صاحب کے لیے ضرورت سے زیادہ امتیاز پایا جاتاہے؛ اس لیے یہ صورت کراہت سے خالی نہیں، پس یا تو امام صاحب دیگر مقتدیوں کی طرح صحن میں کھڑے ہوں اور پہلی صف میں پنکھوں کا نظم کرلیا جائے یا بر آمدہ میں امام صاحب کے ساتھ کم از کم ایک صف بنالی جائے قال فی الدر (مع الرد، کتاب الصلاة، باب ما یفسد الصلاة وما یکرہ فیھا ۲: ۴۱۴، ۴۱۵ط مکتبة زکریا دیوبند) : (وقیام الإمام فی المحراب، لاسجودہ فیہ) وقدماہ خارجہ؛ لأن العبرة للقدم (مطلقاً) وإن لم یشتبہ حال الإمام وإن بالاشتباہ ولا اشتباہ فلا اشتباہ في نفي الکراھة (وانفراد الإمام علی الدکان) للنھي، وقدر الارتفاع بذراع، ولا بأس بما دونہ، وقیل: ما یقع بہ الامتیاز وھو الأوجہ ذکرہ الکمال وغیرہ الخ، وانظر الرد أیضاً۔ نیز فتاوی دار العلوم دیوبند (۴: ۱۴۰-۱۴۴، سوال: ۱۵۹۱-۱۶۰۰) دیکھیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند