• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 61357

    عنوان: ہماری مسجد کا برآمدہ اس کے صحن سے چھ انچ اونچا ہے ۔ مسجد کے صحن میں پنکھوں کی ترتیب کچھ اس طرح ہے کہ اگر امام صاحب صحن میں کھڑے ہوں تو پہلی صف کے نمازی پنکھوں سے دور ہو نے کی وجہ سے نماز میں دقت محسوس کرتے ہیں لیکن اگر امام صاحب مسجد کے برآمدہ میں کھڑے ہوں تو پہلی صف پنکھوں کے نیچے آ جانے سے نمازی سکون سے با جماعت نماز پڑھ سکتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا امام صاحب برآمدے میں (جو کہ صحن سے چھ انچ اونچا ہے ) کھڑے ہو کر امامت کرا سکتے ہیں ہا کہ اس میں کوئی شرعی عذرمانع ہے ؟

    سوال: ہماری مسجد کا برآمدہ اس کے صحن سے چھ انچ اونچا ہے ۔ مسجد کے صحن میں پنکھوں کی ترتیب کچھ اس طرح ہے کہ اگر امام صاحب صحن میں کھڑے ہوں تو پہلی صف کے نمازی پنکھوں سے دور ہو نے کی وجہ سے نماز میں دقت محسوس کرتے ہیں لیکن اگر امام صاحب مسجد کے برآمدہ میں کھڑے ہوں تو پہلی صف پنکھوں کے نیچے آ جانے سے نمازی سکون سے با جماعت نماز پڑھ سکتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا امام صاحب برآمدے میں (جو کہ صحن سے چھ انچ اونچا ہے ) کھڑے ہو کر امامت کرا سکتے ہیں ہا کہ اس میں کوئی شرعی عذرمانع ہے ؟

    جواب نمبر: 61357

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1022-994/N=12/1436-U امام صاحب تنہا بر آمدہ میں ہوں اور تمام مقتدی صحن میں تو اس میں امام صاحب کے لیے ضرورت سے زیادہ امتیاز پایا جاتاہے؛ اس لیے یہ صورت کراہت سے خالی نہیں، پس یا تو امام صاحب دیگر مقتدیوں کی طرح صحن میں کھڑے ہوں اور پہلی صف میں پنکھوں کا نظم کرلیا جائے یا بر آمدہ میں امام صاحب کے ساتھ کم از کم ایک صف بنالی جائے قال فی الدر (مع الرد، کتاب الصلاة، باب ما یفسد الصلاة وما یکرہ فیھا ۲: ۴۱۴، ۴۱۵ط مکتبة زکریا دیوبند) : (وقیام الإمام فی المحراب، لاسجودہ فیہ) وقدماہ خارجہ؛ لأن العبرة للقدم (مطلقاً) وإن لم یشتبہ حال الإمام وإن بالاشتباہ ولا اشتباہ فلا اشتباہ في نفي الکراھة (وانفراد الإمام علی الدکان) للنھي، وقدر الارتفاع بذراع، ولا بأس بما دونہ، وقیل: ما یقع بہ الامتیاز وھو الأوجہ ذکرہ الکمال وغیرہ الخ، وانظر الرد أیضاً۔ نیز فتاوی دار العلوم دیوبند (۴: ۱۴۰-۱۴۴، سوال: ۱۵۹۱-۱۶۰۰) دیکھیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند