عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 610937
عنوان : مسجد کی پرانی چٹائی دوسری ضرورت مسجد میں جہاں ضرورت ہے منتقل کرنا
سوال : ایک شخص نے کئی سال پہلے چٹائی جامع مسجد میں دی تھی اب وہاں دوسری نئی چٹائی لے آئے ہیں ۔اور یہ پرانی چٹائی تین چار سال سے ایسی ہی رکھی ہوئی ہے استعمال میں بھی نہیں ہے کیونکہ پرانی ہوگئی ہے۔اب یہ شخص جس نے چٹائی جامع مسجد میں دی تھی وہ اس چٹائی کو ذمہ داروں سے اجازت لے کر دوسری مسجد میں جہاں چٹائی کی ضرورت ہے دینا چاہتا ہے تو کیا وہ شخص زمہ داروں کی اجازت سے اس کو دوسری مسجد میں جہاں ضرورت ہے دے سکتا ہے یا نہیں؟ اس سے پوچھا گیا کیا آپ نے چٹائی مسجد میں وقف کی تھی تو اس شخص کا کہنا ہے میں نے یہ چٹائی جامع مسجد میں دی تھی اس لیے کہ جتنے لوگ نماز پڑھیں گے اس کا ثواب ملے گا ۔ نیت تو جامع مسجد کو ہی دینی کی تھی ۔لیکن اب وہ چٹائی استعمال میں نہیں ہے ۔ایسی ہی تین چار سال سے رکھی پڑی ہے ۔شاید اس کا استعمال بھی یہاں نہ ہو۔
جواب نمبر: 610937
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1192-825/H=09/1443
اگر وہ چٹائی جامع مسجد میں كام نہیں آرہی ہے اور آئندہ بھی اُس كی ضرورت متوقع نہیں، ركھی ركھی ضائع ہوجانے كا اندیشہ ہے تو ایسی صورت میں ذمہ دارانِ جامع مسجد بمشورہٴ معطی كسی دوسری ضرورت مند مسجد میں قیمتاً دیدیں اور قیمت كو جامع مسجد میں صرف كرلیں۔ كذا في الدر المختار مع ردالمحتار تحت مطلب فيما لو خرب المسجد من كتاب الوقف. ج: 6/549، ط: زكريا.
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند