عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 610356
مسجد میں حفظ كی تعلیم دینا
سوال : سوال ۱۔جو مسجد مدرسے کے تابع ہو کیا اس مسجد میں مدرسہ کے بچوں کی حفظ کی پڑھایء ہو سکتی ہے؟
جواب نمبر: 61035617-Mar-2022 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 879-643/D=08/1443
مدرسہ میں مستقل انتظام ہونے تك صورت مسئولہ میں مسجد میں حفظ كی تعلیم دینے كی گنجائش ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
بہت
پہلے ہمارے شہر بداسر، راجستھان میں ایک عیدگاہ مسجد قبرستان کی حدود میں تعمیر کی
گئی تھی۔اس عیدگاہ مسجد کے دائیں، بائیں اور پیچھے کی طرف بہت ساری قبریں ہیں۔اب
ہم نماز جنازہ کے لیے عیدگاہ مسجد کے آدھے حصہ میں مغربی سمت میں ایک بڑا ہال تعمیر
کرنا چاہتے ہیں، کیوں کہ اس میں نماز جنازہ کے لیے پہلے سے ہی ایک الگ جگہ ایک ہال
ہے لیکن یہ ہال اور عیدگا ہ مسجد اس وقت بہت چھوٹے پڑ رہے ہیں۔ ابھی نئے خریدے گئے
پلاٹ پر جو کہ قبرستان کی باؤنڈری سے ملحق ہے ہم عیدگاہ مسجد کی نئی تعمیر کرنا
چاہتے ہیں۔ برائے کرم درج ذیل سوالوں کا جواب عنایت فرماویں۔ (۱)کیا ہم ایک نیا ہال نماز
جنازہ کے لیے پرانی عیدگاہ مسجد کے ہال کے حصہ میں تعمیر کرسکتے ہیں؟ ہاں یا نہیں؟(۲)کیا ہم پرانی عیدگاہ
مسجد کا آدھا حصہ(منہدم کرنے کے بعد)نئی قبر کے لیے استعمال کرسکتے ہیں ؟ ہاں یا
نہیں؟ (۳)کیا
نماز جنازہ کے پرانے ہال کو گرانے کے بعدہم اس جگہ پر نئی قبر بناسکتے ہیں؟ہاں یا
نہیں؟(۴)کیا
ہم نئے خریدے ہوئے پلاٹ پر جو کہ قبرستان کی باؤنڈری سے ملحق ہے نئی عیدگاہ مسجد کی
تعمیر کرسکتے ہیں ؟ہاں یا نہیں؟
قبرستان میں لائٹ لگانا
4392 مناظریهان ولایت پکتیا اسلامی جمهوریه افغانستان مین سرک پرکام هو رها هی ، سرک کی چورائی زیاده کرنی کیلی ضروری هی که قبرستان کی اوپر سی گذارا جایی ، عوام شریعت محمدی کا حواله دیکر روک رهی هیی که اس پرانی قبرستان کو منحدم نه کیا جایی کیونکه افغانستان کی عوام دارلعلوم دیوبند کا فتوی شرعی مسایل کا حل مانتی هیی ، لهذا سوال یه هی. که اگر عوام کی منفعت کیلی قبرستان کی اوپر سی سرک گذارا جایی تو کیا اس میی کویی شرعی ممانعت هی که نهین. اور کیا یه جایز هی که اگر قبور قدیمه کو سرک کیلی هتا انکی هدیون کو کسی دوسری جگه مدفون کیا جایی. اپ سی درخواست هی که اس باری می فتوی صادر فرماین اگر فتوی عربی زبان مین هو تو بهتر هی. جزاکم الله خیر الجزاء
1544 مناظرہمارے علاقہ میں ایک مسجد غالباً 1975ء میں تعمیر کی گئی تھی اور وہ مسجد اس وقت کے نمازیوں کی ضرورت پوری کرتی تھی یہ کہ اب اس مسجد کی توسیع مقصود ہے۔ اس کی لمبائی میں اسکا موجودہ محراب جہاں واقع ہے وہاں سے چند فٹ آگے کی جانب آتا ہے جس طرح عام طور پر مساجد کی توسیع کے وقت یہ مسئلہ پیش آتا ہے۔ اب اس کے قریبی مکان کا مالک نئے محراب کے لیے تو خوشی سے رضائے الٰہی کی خاطر محراب کے لیے جگہ دینے کو تیار ہے، مگر اس کا تقاضا ہے کہ پرانے محراب کی جگہ کو وہ گھر میں شامل کرلے گا، کیا اب تک مسجد کا حصہ رہنے والا یہ محراب مسجد کی کمیٹی اس گھر والے کو دے سکتی ہے؟ شریعت مطہرہ کی روشنی میں تفصیل سے جواب دے کر ممنون فرماویں۔
1753 مناظرکیا مسجد کی تعمیر یا توسیع میں غیر قانونی جگہ (حکومت سے منظوری لیے بغیر) استعمال کر سکتے ہیں؟ کیا مسجد کے ایسے حصے میں نماز ادا ہوگی؟
3607 مناظر