• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 609711

    عنوان:

    وقف كردہ چیزوں كا ثواب میت كو پہونچتا ہے

    سوال:

    سوال : اگر کوئی شخص میّت کی طرف سے ہپستال ، مسجد ، بنوائے یا مسجد میں وضو كے لئے لوٹے رکھوادے یا مسجد میں قرآن رکھوادے یا صف بچھوادے تو کیا میّت کو اس کا ثواب ملے گا اور یہ میّت كے لئے صدقہ جاریہ ہو گا یعنی جب تک لوگ اس سے فائدہ اٹھا ئیں گے جب تک میّت کو مسلسل ثواب ملتا رہے گا ؟

    جواب نمبر: 609711

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 778-596/D=07/1443

     میت كی طرف سے ہسپتال‏، مسجد بنوانا‏، مسجد میں لوٹے یا قرآن شریف ركھ دینا یا صف بچھوا دینے سے میت كو ان چیزوں كا ثواب ملتا رہے گا اور میت كے حق میں یہ چیزیں صدقہ جاریہ ہوجائیں گی۔ حدیث میں آتا ہے جب انسان كا انتقال ہوجاتا ہے تو اس كے عمل كا سلسلہ بند ہوجاتا ہے صرف تین چیزیں ایسی ہیں جن میں شامل ہونے والی چیزوں كا ثواب مرنے كے بعد بھی میت كو ملتا رہتا ہے اور ان میں صدقہ جاریہ كو شمار فرمایا گیا۔ عن أبي ھریرۃ رضی اللہ عنہ قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: إذا مات الانسان انقطع عنہ عملہ إلا من ثلاثۃ: إلا من صدقۃ جاریۃ الخ۔ قال فی المرقاۃ: قولہ جاریۃ یجری نفعھا فیدوم أجرھا كالوقف فی وجوہ الخیر‏، قال فی الازھار قال اكثرھم: ھی الوقف وشبھہ مما یدوم نفعہ۔ (مرقاۃ المفاتیح: 1/412) یعنی ایسی تمام چیزیں جن سے نفع ظاہر ہوتا رہے پس ان كا ثواب بھی ہمیشہ قائم رہے گا جیسے كہ كارخیر میں وقف كردہ چیزیں اكثر علماء فرماتے ہیں كہ ان سے وقف یا ان كے مشابہ چیزیں مراد ہیں جن كا نفع باقی اور دائم رہے كہ ان چیزوں كا ثواب واقف كو پہونچتا ہے یا واقف جن لوگوں كو ثواب پہونچانے كی نیت كرلے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند