• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 609096

    عنوان:

    مسجد کے لیے وقف زمین پر نئی مسجد تعمیر کرنا

    سوال:

    سوال : سوال میرے علاقے میں ایک جامع مسجد ہے ماشاء اللہ اس جامع مسجد کی فنڈنگ مختلف طریقے سے لوگ کرتے ہیں جو بھائی تھوڑا بہت کماتے ہیں وہ پیسے کے ذریعے اور جو لوگ متوسط ہیں( وہ اپنی زمین مسجد کے نام پر دے دیتے ہیں) ہمارے گاؤں میں تقریبا کم و پیش 150 گھر ہیں اور جامع مسجد گاؤں کے وسط میں ہے اب سوال یہ ہے جو لوگ زمین مسجد کو دیتے ہیں اس زمین میں ایک اور مسجد تعمیر ہو سکتی ہے ؟ اگر مسجد تعمیر کرنی ہے تو اس میں شریعت ہمیں کیا اجازت دیتی ہے ہمیں کیا کرنا چاہئے؟ اور مسجد کے نام پر جو زمین دی گئی ہے اس زمین کو فروخت کرنے کیلئے بھی رہنمائی فرمائیں۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 609096

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 672-532/D=07/1443

     مسجد کے نام پر جو زمینیں دی گئی ہیں وہ اسی مسجد پر وقف ہوگئیں ان زمینوں کو فروخت کرنا جائز نہیں۔ ان زمینوں کی آمدنی مسجد ہی میں صرف کی جائے۔ اگر نئی مسجد تعمیر کئے جانے کی ضرورت ہو اور زمین پہلی مسجد کی ضروریات سے زاید ہو تو زاید زمین پر نئی مسجد تعمیر کرسکتے ہیں، بشرطیکہ وہ پہلی مسجد کے تابع ہو۔

    قال فی الدر: فاذا تم لزم لا یملک ولا یملک ولا یعار ولا یرہن۔ (الدر مع الرد: 3/402، کوئٹہ)

    مراعاة غرض الواقفین واجبة۔ (الدر مع الرد: 3/464)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند