• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 609045

    عنوان:

    ایک مسجد کا زائد بورڈ دوسری مسجد میں لگانا

    سوال:

    ہمارے شہر کی ایک مسجد میں ایک بورڈ لگا ہو تھا جس پر نماز جنازہ کی دعا و طریقہ لکھا ہو تھا۔ابھی چند روز قبل اس کی جگہ دوسرا بورڈ لگایا گیا اور وہ بورڈ نکال کر رکھ دیا گیا ۔چونکہ اس پر دعا ئیں وغیرہ تحریر تھی اس لئے مسجد کے ذمہ دار نے وہ بورڈ یہ کہہ کر دیاکہ اسے دوسری مسجد میں لگادیں یہاں پر خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔اور بے ادبی کا بھی۔ وہ بورڈ ہمارے والد صاحب نے لاکر دیا اور میں نے اس کی مرمت کرکے اس پر دوسرا بینر لگا کر دوسری مسجد میں دے دیا ۔ تو کیا اس مسجد کا وہ بورڈ دوسری مسجد میں لگا سکتے ہیں یا نہیں؟

    جواب نمبر: 609045

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:369-132/TD-Mulhaqa=6/1443

     اگر مسجد میں اس بورڈ کی ضرورت نہیں تھی ،بلکہ اس کے ضائع ہوجانے کا اندیشہ تھا ،آپ نے اس کی مرمت کرکے کسی دوسری مسجد میں یہ بورڈ دیدیا تو شرعا اس کی گنجائش ہے، یہ بورڈ دوسری مسجد میں لگاسکتے ہیں۔

    والذی ینبغی متابعة المشایخ المذکورین فی جواز النقل بلا فرق بین مسجد أو حوض، کما أفتی بہ الإمام أبو شجاع والإمام الحلوانی وکفی بہما قدوة، ولا سیما فی زماننا فإن المسجد أو غیرہ من رباط أو حوض إذا لم ینقل یأخذ أنقاضہ اللصوص والمتغلبون کما ہو مشاہد وکذلک أوقافہ یأکلہا النظار أو غیرہم، ویلزم من عدم النقل خراب المسجد الآخر المحتاج إلی النقل إلیہ، وقد وقعت حادثة سئلت عنہا فی أمیر أراد أن ینقل بعض أحجار مسجد خراب فی سفح قاسیون بدمشق لیبلط بہا صحن الجامع الأموی فأفتیت بعدم الجواز متابعة للشرنبلالی، ثم بلغنی أن بعض المتغلبین أخذ تلک الأحجار لنفسہ، فندمت علی ما أفتیت بہ۔ ( الدر المختار مع رد المحتار: ۳۶۰/۴،مطلب فی نقل أنقاض المسجد ونحوہ، دار الفکر، بیروت )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند