• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 608725

    عنوان:

    تعمیر مسجد کا بچا چندہ کہاں صرف ہونا چاہیے؟

    سوال:

    سوال : بعد سلام عرض گزارش ہے کہ میں ایک مسجد کا ذمہ دار ہوں اصل گزارش یہ ہے کہ مسجد کی تعمیر کے وقت چندہ آیا تھا اس کو میں نے اپنی ذاتی کاموں میں خرچ کردیا تھا اس گمان کے ساتھ کہ آخرمیں اس کو اپنے پاس سے لگادوں گا لیکن لگا نہیں پایا اب تعمیر کا پیسہ کہا لگاوں اور تعمیر کا کام بھی مکمل ہو چکا ہے اس پر میں اللہ تعالی سے توبہ کرچکا ہوں اب اس کا کفارہ کیا ہوگا اور اب اس کا پیسہ کہا لگاوں کیا دوسری مسجد میں دے سکتا ہوں یا نہیں؟ کیونکہ جو چندہ آیا تھا وہ مسجد میں باربل لگنا تھا اس کے لیئے آیا تھا آپ رہنمائی فرماکر شکریہ کا موقع عنایت کریں۔ جزاک اللہ خیرا

    جواب نمبر: 608725

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 622-459/D=06/1443

     (۱) مسجد کے چندہ کی رقم ذاتی استعمال میں لانا سخت گناہ ہے امانت میں خیانت ہوئی خوب اللہ تعالی سے توبہ استغفار کریں۔

    (۲) یہ رقم اسی مسجد میں لگائیں، تعمیر اور مرمت کے آئندہ پیش آنے والے کاموں میں، یا پھر مسجد کی دیگر ضروریات امام موٴذن کی تنخواہیں اور دوسرے اخراجات میں۔

    (۳) دوسری مسجد میں لگانے کی اجازت نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند