• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 608132

    عنوان:

    مسجد میں رکھے جانے والے قرآن اگر بہت زیادہ ہوں تو کیا کرنا چاہیے؟

    سوال:

    سوال : ہماری محلے کی مسجد میں ایصال ثواب کے لیے رکھے جانے والے قرآن بہت ہی زیادہ ہیں جو زیادہ تر سال بھر نہیں کھلتے ، تعداد اتنی زیادہ ہے کہ مسجد میں رکھنے کی جگہ بھی اب کم پڑنے لگی ہے ۔ کیا مسجد کے قرآن کو ہم کسی اور مسجد یہ مدارس میں منتقل کر سکتے ہیں جہاں ضرورت ہو یا کسی ضرورت مند کو دے سکتے ہیں ؟ جو بالکل نئے قرآن ہیں کیا انہیں دکان پر دیگر اُس کے بدلے میں ملنے والی رقم مسجد کی ضروریات میں خرچ کر سکتے ہیں؟ جزاک اللہ خیر۔

    جواب نمبر: 608132

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 572-459/B=05/1443

     مسجد میں ایصال ثواب کے لیے رکھے جانے والے قرآن کریم اگر اتنے زیادہ ہیں کہ سالہا سال تک ان کے استعمال کی نوبت نہیں آتی، اور وہ ضرورت سے زائد ہیں، تو ان کو دوسری مساجد یا مدارس میں جہاں ضرورت ہو منتقل کرنے کی گنجائش ہے؛ البتہ کسی ضرورت مند آدمی کو نہیں دے سکتے، نیز جو بالکل نئے قرآن ہیں اور آئندہ بھی ان کی ضرورت نہیں پڑے گی، تو ان کو بدل کر ان کی رقم بھی مسجد کی ضروریات میں خرچ کرسکتے ہیں۔ وإن وقف علی المسجد جاز ویقرأ فیہ، ولا یکون محصوراً علی ہذا المسجد، وبہ عرف نقل الکتب الأوقاف من محالہا للانتفاع بہ۔ الدر مع الرد: 6/556، ط: زکریا دیوبند۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند