عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 607185
مسجد میں طلبہ کا سونا / مسجد میں طلبہ کو تعلیم دینا
سوال : مفتی صاحب . . میرا سوال یہ ہے کہ . . 1 مسجد میں بچوں کا کچھ ماہ سے مدرسہ چل رہا ہے جس کے لیے مسجد کے ٹرسٹی نے وضو خانے کے اوپر کے 2 فلور مدرسہ کے لیے دیئے ہیں امام صاحب کو ( امام صاحب 1 یا 2 ٹائم کی ہی نماز پڑھاتے ہیں اِس مسجد میں ) رات میں کچھ بچے جن کا گھر بھی قریب ہی ہے وہ مسجد کے اوپر والے صحن میں سوتے ہیں اور فجر کی نماز مسجد میں اول وقت میں پڑھ کر شرعی مسجد میں ہی امام صاحب سے تعلیم لینے بیٹھ جاتے ہیں، . پوچھنا یہ ہے کہ مدرسہ کے بچوں کو مسجد میں سُلانا کیسا ہے ؟ اور شرعی مسجد کے جماعت خانے میں مدرسہ چلانا کیسا ہے ؟ جب کی اِس مدرسہ کا نظام صرف امام صاحب ہی دیکھتے ہیں، مسجد کمیٹی نہیں . . . اِس کی وضاحت فرما کر ہماری رہنمائی فرما دیجیئے . . جزاک اللہ خیرا
جواب نمبر: 607185
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 346-278/D=04/1443
جب مدرسے کے لیے وضوخانے کے اوپر دو فلور مختص ہیں تو مدرسے کے بچوں کے سونے کا انتظام وہیں کرنا ضروری ہے؛ اس لیے کہ مسجد میں مسافر یا معتکف کے علاوہ کسی اور کا سونا مکروہ ہے، اسی طرح تعلیم و تدریس کے لیے بھی حتی الامکان مدرسے کے لیے مختص جگہ کو استعمال کرنا چاہئے؛ البتہ اگر کوئی ضرورت ہو تو تعلیم و تدریس کے لیے مسجد کو استعمال کرنے کی گنجائش ہے۔
فی الدر: ونوم إلا لمعتکف أو غریب (رد المحتار: 2/435، ط: زکریا)۔
في الہندیة: أما المعلم الذي یعلم الصبیان بأجر إذا جلس في المجسد یعلم الصبیان لضرورة الحر أو غیرہ لا یکرہ (1/110، قدیم، الباب السابع من کتاب الصلاة)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند