عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 606917
قبرستان کی زمین کو مسجد کے امام کی رہائش کے لئے عارضی طور پر استعمال کرنا
فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلئہ ذیل کے بارے میں:- امید ہے کہ حضرت خیر و عافیت سے ہوں گے ۔ حضرت ایک مسئلہ دریافت کرنا تھا۔ ایک گاوں میں تقریبا 15 گھر ہے اور ایک مسجد ہے ۔ اور وہ مسجد بہت چھوٹی ہے اس میں اتنی جگہ نہیں کہ امام صاحب کا حجرہ بن سکے ۔ اور مسجد کے پاس بہت بڑا قبرستان ہے جس کی بہت جگہ خالی پڑی ہے اور ابھی اتنی آبادی بھی نہیں ہے کہ قبرستان چھوٹا پڑجائے ۔۔ اب وہاں کے لوگوں میں مشورہ ہوا ہے کہ امام صاحب کا حجرہ قبرستان کی اس زمین میں بنادیا جائے جو کہ مسجد کے پاس میں ہے ۔۔ پھر جب قبرستان کو اس جگہ کی ضرورت پڑیگی تو حجرہ ہٹاکر وہ جگہ قبرستان میں ہی ملادی جائے گی۔۔ ایا اس طرح قبرستان کی زمین کو وقتی طور پر استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں؟ حضرت سے ادبا درخواست ہے کہ مسئلہ کا جواب مرحمت فرمائیں۔ عین نوازش ہوگی ۔
جواب نمبر: 606917
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:23-16/D-Mulahaqa=3/1443
جو زمین جس مقصد کے لئے وقف کی گئی ہو اس کو اسی میں استعمال کیا جانا ضروری ہے ،اس زمین کو کسی اور کام میں استعمال کرنا غرضِ واقف کے خلاف ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے ، پس صورت مسئولہ میں موقوفہ قبرستان کی زمین میں امام صاحب کا حجرہ بنانا جائز نہیں ہے ، امام صاحب کی رہائش کے لیے مستقل انتظام کرنا چاہیے ۔ صرحوا بأن مراعاة غرض الواقفین واجبة (شامی: ۶۶۵/۶، ط: زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند