• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 606704

    عنوان:

    مسجد کے لنٹر کا چندہ دوسرے کا میں لگانا؟

    سوال:

    میں نے ایک مسجد کی چھت یعنی لینٹر کے لیے 392000 کا فنڈ اکٹھا کیا . . جب میں فنڈ اکٹھا کر چکا تو مسجد کمیٹی میں اختلافات شروع ہو گئے جو ابھی تک حل نہیں ہوئے . . اس کے علاوہ کمیٹی پیسے کسی اور مقصد کے لیے استعمال کرنا چاہتی . . میں بہت پریشان ہوں ،کیوں کہ وہ فنڈ تقریباً 7 مہینے سے میرے اکاؤنٹ نے پڑا ہے . . یہ فنڈ میں نے اسی خاص مسجد کے نام اور لینٹر کے لیے لیا تھا . . بہت سارے لوگوں سے فنڈ اکھٹا ہُوا ہے ، اِس لیے ان کو واپس کرنا بھی بہت مشکل یا ناممکن کام ہے . کچھ لوگوں کا تو پتا بھی نہیں۔

    میرا سوال یہ ہے کہ

    (۱) کیا میں اس فنڈ کو کسی اور مسجد میں لگا سکتا ہوں؟

    (۲) کیا اسی مسجد میں لینٹر کے علاوہ کسی دوسرے کام میں لگا سکتا ہوں جیسا کہ بجلی کا بِل اور چھوٹا موٹا مرمت کا م ؟ . شکریہ

    جواب نمبر: 606704

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 199-175/B=03/1443

     جب آپ نے خاص مسجد کی چھت یعنی لینٹر کے لئے لوگوں سے چندہ لیا ہے تو آپ کو اسی خاص لینٹر ہی کے لئے رقم خرچ کرنی ہوگی، دوسرے کسی کام میں خرچ کرنا جائز نہیں۔ کمیٹی والے وقف کے مسائل سے ناواقف ہیں اس لئے وہ کسی اور مقصد میں خرچ کرنا چاہتے ہیں، کمیٹی والوں کا یہ خیال شرعاً غلط ہے۔ جب وہ رقم خاص لینٹر کے لئے مانگی گئی ہے تو پھر دوسرے کام میں لگانا جائز نہیں۔ ہاں اگر چندہ دہندگان دوسرے کام میں لگانے کی اجازت دیں تو پھر لینٹر کے علاوہ دوسرے کام میں بھی لگاسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند