• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 605842

    عنوان:

    آستانہ كے نام پر وقف زمین میں مدرسہ بنانا؟

    سوال:

    سوال : کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ پہلے زمانے کے لوگ کار خیر سمجھ کر آستانہ کے نام پر کہیں کچھ زمین تو کہیں کچھ جگہ وقف کئے ہیں جس میں محرم کے مہینے میں بدعت اور غیر شرعی رسومات ہوتے ہیں اب اگر جس گاؤں میں یہ مذکورہ وقف کئے ہوئے جائداد ہیں گاؤں والے یا اس جائداد کے متولی مشورہ میں مسجد یا مدرسہ یا مکتب کے کام میں لگایا جا? یا عین اس جگہ میں جہاں آستانہ بنا ہوا ہے مسجد بنایا جا? تو کیا جائز ہوگا ؟ واضح رہے اگر وہ جگہ جائز طریقے پر استعال نہ کیا جا? تو بعد میں بدعت اور غیر شرعی رسومات ہوسکتے ہیں برائے مہربانی دلیل سے جواب مطلوب ہے۔

    جواب نمبر: 605842

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1467-1018/H=01/1443

     اگر کسی فتنہ کا اندیشہ نہ ہو اور متولی و ذمہ داران مشورہ سے مکتب و مسجد یا مدرسہ میں اس کو تبدیل کرلیں تو کچھ حرج نہیں بلاکراہت درست ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند