• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 604729

    عنوان:

    غیر موقوفہ قبرستان کی زمین بیچنا ؟

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں علمائے اسلام مسئلہ ذیل کے بارے میں ؟ ہمارے یہاں ایک قبرستان ہے جس کی زمین غیر موقوفہ ہے جس میں کچھ پرانی قبریں بھی ہیں تقریباً بیس پچیس سال سے وہاں کوئی کفن دفن بھی نہیں ہوتا کیونکہ وہاں جانے کا کوئی راستہ نہیں ہے اور راستہ ملنے کی کوئی صورت نظر نہیں آتی کیونکہ اس کے ارد گرد کافروں کی زمین ہے اسی وجہ اس کا استعمال بالکل ہی معدوم ہے اس زمین کے ضائع ہونے کا اندیشہ ہے ؟ تو کیا ایسی زمین کو بیچ کر اس کی رقم مسجد کی تعمیر میں لگا سکتے ہیں یا اس کے متبادل کسی دوسری جگہ زمین لے سکتے ہیں یا اس میں کچھ تفصیل ہے ؟ برائے مہربانی مدلل اور مفصل جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی۔

    جواب نمبر: 604729

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1140-256/H=10/1442

     جب کہ یہ قبرستان موقوفہ نہیں تو مملوکہ ہوگا اور قبور بھی اس میں بہت پرانی ہوچکی ہیں اور آئندہ اس کی حفاظت بھی دشوار ہے تو ایسی صورت میں اس کو بیچ کر قیمت مسجد میں لگالیں یا مناسب زمین خرید کر قبرستان اور تدفین موتی کے لئے مالکان لوگ وقف کردیں یہ سب تصرفات درست ہیں جو بھی تصرف کریں وہ ذمہ دارانِ قبرستان سب مل جل کر باہم مشورہ و اتفاق رائے سے کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند