• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 604435

    عنوان:

    مدرسے کی وقف رقم تنخواہ کے علاوہ کسی اور عنوان سے اساتذہ پر خرچ کی جاسکتی ہے یا نہیں؟

    سوال:

    سوال یہ ہے کہ مدرسے میں کوئی چیز وقف کی جاتی ہے تو کیا اس میں ہر ہر بچے کا حق شامل ہے۔

    2) کیا اس کو اساتذہ پر خرچ کیا جاسکتا ہے ، تنخواہ کے علاوہ؟

    3) کیا آنے والے مہمانوں کی اس سے میزبانی کی جا سکتی ہے؟

    برائے مہربانی تفصیل سے اس مسئلہ کو بیان فرما دے عین نوازش ہوگی۔ جواب جلد مل جائے تو شکر گزار رہوں گا۔ سائل:ابن سکندر

    جواب نمبر: 604435

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:748-216/sd=1/1443

     (۱،۲،۳) سوال میں ابہام ہے؟ کونسی موقوفہ چیز کے بارے میں سوال ہے؟ بہرحال! وقف میں بنیادی حکم یہ ہے کہ موقوفہ چیز کے استعال وتصرف میں واقف کے منشا کی پابندی ضروری ہے، منشاء واقف کے خلاف استعمال کرنا درست نہیں ہوتا ہے، پس مدرسہ میں جو چیز جس مقصد کے لیے وقف کی جائے، اس کو اسی مقصد میں استعمال کرنا ضروری ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند