• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 604239

    عنوان:

    مسجد کے فنڈ کو دوسری جگہ خرچ کرنا؟

    سوال:

    امید ہے کہ بخیر و عافیت ہوں گے ایک مسئلہ دریافت ہے کہ کیا مساجد کے متولیان و ذمہ داران مسجد کے فنڈ سے ائمہ و مؤذنین اور خدمت گزار کو تنخواہ کے علاوہ مزید رقم امداد و تعاون کے طور پر دے سکتے ہیں یا نہیں جبکہ وہ محتاج ہوں یا بیمار ہوں یا مقروض ہوں، نیز مسجد کے کسی پروگرام کے موقع پر پروگرام کے انتظامات کے لئے اور مقرر صاحب کو ہدیہ وغیرہ دینے کے لئے جمع شدہ مسجد کے فنڈ کو استعمال کر سکتے ہیں یا نہیں ؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں مدلل جواب عنایت فرما کر عنداللہ ماجور ہوں۔

    جواب نمبر: 604239

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 882-200T/B=01/1443

     مسجد کے فنڈ کی رقم مسجد ہی کی ضروریات میں متولی کوخرچ کرنی ہوگی۔ مسجد کے فنڈ کی رقم سے کسی محتاج، مقروض یا بیمار یا مقرر کو نذرانہ دینے میں خرچ کرنا جائز نہیں۔ ہاں اگر مسجد کے فنڈ کی رقم مسجد کی ضروریات سے بہت زیادہ فاضل ہے اور مستقبل قریب میں اس مسجد کو ضرورت نہیں ہے تو بستی کے بڑے لوگوں سے جو دیندار اور دیانتدار ہوں مشورہ کرکے دوسری غریب مسجد میں خرچ کرسکتے ہیں۔ مسجد کی فاضل رقم اس کی ہم جنس یعنی دوسری ضرورت مند مسجد میں خرچ کرنی چاہئے۔

    -----------------------------------

    جواب صحیح ہے؛ اور اگر چندہ دہندگان کی طرف سے اجازت ہو کہ مسجد کے فنڈ کی رقم ائمہ، موٴذنین اور خدمت گزار کو بیماری وغیرہ کے موقع پر بھی بطور تعاون دیدی جائے تو شرعاً اس کی گنجائش ہوگی۔ (ص)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند