• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 603707

    عنوان:

    جنازہ کے لیے وقف زمین عیدگاہ کی زمین سے ملانا؟

    سوال:

    عیدگاہ اور مکتب ایک ہی احاطے میں ہیں ، زمین مکتب کے نام سے ہے، عیدگاہ کے نام سے نہیں، اب لوگوں کا، یا کارکنان کا یا زمینداران کا یہ متفقہ فیصلہ ہے کہ عیدگاہ کو آبادی سے نکال کر بیرونی آبادی بنا یا جائے اور عیدگاہ پر مکتب اور مدرسہ قائم کیا جائے ، مناسب جگہ عیدگاہ لیے لیے نہ ملنے کی وجہ سے چاہتے ہیں کہ جس زمین پر جنازے کی نماز ادا کرتے ہیں اس کے بغل میں کچھ زمین عیدگاہ کے لیے وقف کرنے کے لیے تیار ہیں، زمینداران کا ارادہ ہے کہ اس جنازہ گاہ کے بغل والی زمین کے ساتھ ملاکر عیدگاہ بنا دیا جائے ، مذکورہ بالامسئلے کے حل کے بارے میں کیا فرماتے ہیں علمائے دین شرع متین؟

    جواب نمبر: 603707

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 774-206T/B=01/1443

     جس احاطہ میں عیدگاہ اور مکتب دونوں ہیں، اس میں صرف مکتب چلایا جائے۔ ویسے بھی وہ زمین مکتب ہی کے نام سے ہے۔ جب احاطہ کی زمین آبادی میں آگئی ہے تو آبادی سے باہر ہی عیدگاہ کے لئے زمین لی جائے۔ اور جس زمین پر جنازے کی نماز پڑھی جاتی ہے اگر وہ جنازہ پڑھنے کے لئے وقف ہے تو اسے نئی وقف برائے عیدگاہ کی جانے والی زمین کے ساتھ نہ ملایا جائے؛ بلکہ عیدگاہ کو الگ رکھا جائے۔ کیونکہ عیدگاہ کا وقف علیحدہ ہوتا ہے اور جنازہ گاہ کا وقف علیحدہ ہوتاہے؛ البتہ اگر آدمی زیادہ ہوجائیں اور عیدگاہ کے لئے نئی زمین میں نہ آسکیں تو کچھ لوگ عید کی نماز کے لئے جنازہ گاہ میں بھی کھڑے ہوسکتے ہیں۔ بہتر یہی ہے کہ عیدگاہ کے لئے آبادی سے باہر زمین لے کر وہیں مستقل عیدگاہ بنائی جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند