• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 603651

    عنوان: مسجد كی رقم غریب مكتب میں برانچ كے طور پر دینا

    سوال:

    سوال : محترم و مکرم مفتی صاحب مندرجہ ذیل مسئلہ میں قرآن و حدیث کی روشنی میں رہبری کی ضرورت ہے. ہمارے ممبئی میں بعض مساجد ماشاء اللہ مالی اعتبار سے بہت خوشحال اور عافیت میں ہے بلکہ ضروریات مسجد میں خرچ کے باوجود بچت ہوتی ہے اور بعض علاقے ایسے ہے جہاں مسلم آبادی ہے لیکن وہاں مسلمانوں کے نماز اور بچوں کے اسلامی تعلیمات کا کوئی نظام نہیں ہے یا مسجد و مکتب ہے اور ان مقامی لوگوں میں وہ استعداد بھی نہیں ہے کہ مسجد و مکتب کی ضروریات کو پورا کر سکے تو پوچھنا یہ ہے کہ کیا ایسی مسجد ان علاقوں میں اپنی شاخ یا برانچ کے طور پر مسجد یا مکتب کھول کر اس کی رقم وہاں استعمال کر سکتی ہے؟

    جواب نمبر: 603651

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 757-661/B=10/1442

     خوشحال مسجد کے محلہ والے سربرآوردہ، دین دار اور دیانت دار لوگوں سے مشورہ کرلیا جائے، اگر وہ اجازت دیتے ہیں تو دوسری غریب مسجد میں یا غریب مکتب میں برانچ کے طور پر رقم دے سکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند