عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 603262
زمین وقف كرنے پر بیوی بچوں كا ناراض ہونا؟
کیا فرماتے ہیں مفتیان شرع متین ذیل کے مسئلہ کے بارے میں ایک قوم کسی مسئلہ کے وجے سے نئے مسجد بنانے ارادہ کیا عبد اللہ نے ایک زمین مسجد کے نام پر وقف کی، اور اس کی نشاندہی بہی کر دی، اور پتھر بالو, روپے جمع کیا، اس شخص کے بیوی اور بچوں راضی نہیں اس کے بعد اس کے بیٹوں نے وہاں موجود نشانات کو اکہاڑ پھینک دیا، واضح رہے کہ عبد اللہ عاقل ، دماغ کے اعتبار سے صحیح شخص ہے ، اور اس کے پاس اس زمین کے علاوہ بہت سی جائداد ہے ؛ اب پوچھنا یہ ہے کہ (۱) عبد اللہ کا وقف صحیح ہوا یا نہیں؟ (۲) اگر صحیح ہوا ہے ، تو پھر اس کے بدلے میں دوسری جگہ مسجد کے لیے زمین دے سکتا ہے ؟
جواب نمبر: 603262
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 683-506/B=07/1442
صورت مذکورہ میں عبد اللہ نے مسجد کے لئے جو زمین وقف کی ہے وہ مسجد کے لئے وقف ہوگئی۔ اسی طرح مسجد کے نام پر جو پتھر ،بالو اور نقد پیسہ جمع کیا گیا ہے وہ بھی وقف ہوگئے، اس میں کسی قسم کا رد و بدل کرنا جائز نہیں۔ عبد اللہ اپنی حیات میں اپنی تمام جائداد کا مالک و مختار ہے وہ چاہے وقف کرے یا فروخت کرے لڑکوں کو ناراض ہونے اور منع کرنے کا کوئی حق نہیں کیونکہ لڑکے عبد اللہ کی جائیداد کے مالک ابھی نہیں ہیں۔ وہ عبد اللہ کے انتقال کے بعد مالک ہوں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند