• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 603237

    عنوان:

    گاڑی پر لوڈ سپیکر لگا کر مسجد کے لئے چندہ جمع کرنا

    سوال:

    کیا گاڑی پر لوڈ سپیکر لگا کر مسجد کے لئے اعلان کرکے چندہ جمع کرنا جائز ہے یا ناجائز ہے ؟ اگر جائز ہے تو گاڑی کے ڈرائیور کو اور چندہ کے لیے اعلان کرنے والے کو کس طرح سے معاوضہ دینا چاہیئے ؟یعنی فیصد وغیرہ کے حساب سے مقرر کر کے دینا چاہیے یا بغیر مقررکئے دینا چاہیے ؟ جبکہ مسجد پسماندہ علاقے میں واقع ہے وہاں کے لوگ غریب ہیں اور مسجد کا کوئی اور ذریعہ آمدن نہیں اور مسجدزیر تعمیر ہے اور بارش کی وجہ سے اہل محلہ کو مسجد کی دیواروں سے بہت سارے مسائل کا سامنا بھی ہے یعنی گرنے کا اندیشہ ہے وغیرہ۔

    جواب نمبر: 603237

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:614-756/L=10/1442

     مذکورہ بالا صورت میں گاڑی وغیرہ پر اعلان کرکے چندہ کرنامناسب نہیں،بلکہ مدارس وغیرہ کے لئے چندے کا جو طریقہ رائج ہے اسی کے مطابق مسجد وغیرہ کا بھی چندہ کرنا چاہئے ،جہاں تک چندہ کرنے والے کو اجرت دینے کا مسئلہ ہے تو ذمہ داران مسجد کو چاہیے کہ چندہ کرنے والوں کو اجرت تنخواہ طے کرکے دیں خواہ یومیہ کے حساب سے طے کریں یا مہینے کے حساب سے، فیصد کے حساب سے چندہ کرنے والوں کو اجرت دینا جائز نہیں۔

    وشرطہا کون الأجرة والمنفعة معلومتین؛ لأن جہالتہما تفضی إلی المنازعة.(الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 6/ 5) (تفسد الإجارة بالشروط المخالفة لمقتضی العقد فکل ما أفسد البیع) مما مر (یفسدہا) کجہالة مأجور أو أجرة (الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 6/ 46)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند