• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 601392

    عنوان:

    مسجد كی رقم سے ادھار لینا؟

    سوال:

    سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص مسجد کے پیسے ادھار لے لے اور تھوڑے تھوڑے کر کے وہ ادا کر دے تو کیا ایسا کرنا صحیح ہے اور اگر وہ شخص قرض ادا کرنے سے پہلے ہی دنیا سے رخصت ہو جائے تو کیا اس پر معاف ہو جائیں گے ۔

    جواب نمبر: 601392

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 250-172/D=04/1442

     مسجد کی رقم امانت ہوتی ہے متولی کے لئے جائز نہیں کہ چندہ دہندگان کی اجازت کے بغیر اس میں سے کسی کو اُدھار دے۔ جس شخص نے اُدھار لیا ہے اسے چاہئے کہ جلد از جلد ادائیگی کرکے اپنا ذمہ فارغ کرلے۔ اگر مکمل ادائیگی سے قبل اس کا انتقال ہو جائے توورثاء کے ذمہ واجب ہے کہ ترکہ کی تقسیم سے پہلے اولاً مرحوم کا قرض ادا کیا جائے۔ کسی کے انتقال کر جانے سے اس پر واجب قرض معاف نہیں ہوتا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند