• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 600259

    عنوان: قبرستان کی زمین میں عیدین کی نماز 

    سوال:

    مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات مطلوب ہیں ہمارے محلے کے لوگ عیدین کی نماز دوسرے محلے کی عیدگاہ میں پڑھنے جاتے ہیں جو تقریباً 3کیلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور ہمارے گاؤں کے اطراف میں غیر مسلموں کی کثیرتعداد پائی جاتی ہے ، اور عیدین کی نماز کے وقت گاؤں کے سارے مرد حضرات اپنے محلے سے دور ہو تے ہیں لہذا ایسی صورت میں حادثات کے رونما ہونے کا ہمیشہ خدشہ لاحق رہتا ہے اورموجودہ وقت میں ہندوستان تمام صورتحال سے ہم سب بخوبی واقف ہیں، اسلئے مذکورہ باتوں کا خیال رکھتے ہوئے گاؤں کے باشعور لوگوں نے قبرستان کی زمین کے کچھ حصے کو عیدین کی نماز اور نماز جنازہ کیلئے مختص کر لیا ہے جس حصے میں قبریں ماقبل میں تھیں لیکن اب اس حصے کی ہیئت ختم کردی گئی ہے اور قبروں کے علامات مٹادئے گئے ہیں اور اس حصے کو قبرستان کی حدود (باؤنڈری) سے الگ کردیا گیا ہے تو کیا ان تمام باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے عیدین کی نماز اور نماز جنازہ اس مختص جگہ پر پڑھی جا سکتی ہے ؟

    جواب نمبر: 600259

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 122-88/H=02/1442

     اگر آپ کا گاوٴں چھوٹا گاوٴں ہے تو آپ لوگوں پر عیدین اور جمعہ کی ادائیگی واجب ہی نہیں دوسرے گاوٴں میں جمعہ یا عید کی نماز اداء کرنے کے لئے جانا ضروری نہیں نیز قبرستان کی کُل زمین تدفین اموات کے لئے مختص ہوتی ہے اس کے کسی حصہ کو قبرستان سے خارج کرکے نماز جنازہ یا عیدین کے لئے خاص کرنا جائز نہیں نہ علاماتِ قبور مٹاکر قبرستان سے خارج کرنا جائز ہے آپ کے گاوٴں میں جمعہ وعیدین درست ہوتے ہیں یا نہیں؟ اس کے لئے مقامی یا قریبی مستند و معتبر مفتیان جو دارالعلوم دیوبند یا مظاہر علوم سہارنپور سے فارغ ہوں ان سے رابطہ کریں وہ حضرات گاوٴں کا مشاہدہ کرنے کے بعد جو حکم شرعی بتلائیں اس کے مطابق عمل کرلیں اگر وہ مفتیان مشاہدہ کرنے کے بعد یہاں سے کچھ معلوم کرنے کی ضرورت سمجھیں گے تو معلوم کرلیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند