عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 59071
جواب نمبر: 59071
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 711-711/M=7/1436-U مسجد میں سامنے والی دیورا یعنی قبلہ والی دیوار میں کلنڈر وغیرہ لٹکانا جس سے نمازیوں کا دھیان اس طرف جائے مکروہ ہے۔ (مستفاد: محمودیہ ج۱۵/ ۲۲۹، ط: ڈابھیل) ولا بأس بنقش خلا محرابہ فإنہ یکرہ لأنہ یلہي المصلي، ویکرہ التکلّف بدقائق النقوش ونحوہا خصوصاً في جدار القبلة، قالہ الحلبي وفي حظر ”المجتبی“ وقیل یکرہ في المحراب دون السقف والموٴخر․ انتہی، وظاہرہ أن المراد بالمحراب جدار القبلة فلیحفظ․ قال العلاملامة الشامي: قولہ: (وظاہرہ) أي ظاہر التعلیل بأنہ یلہي، وکذا إخراج السقف والموٴخر، فإن سببہ عدم الإلہاء فیفید أن المکروہ جدار القبلة بتمامہ لأن علة الإلہاء لا تختص الإمام بل بقیة أہل الصف الأول کذلک۔ إلخ (الدر مع الرد ۲/۳۷۳، کتاب الصلاة، مطلب کلمة لا بأس․․․ ط: دار الکتاب/ دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند